کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 380
میں چند رسائل ہیں جن کو شاملِ طباعت کیا گیا ہے۔ قاضی یوسف حسین خان پوری نے تقریظ بھی لکھی ہے جس میں مولانا کے جذبۂ خدمتِ دین کی تعریف و توصیف کی ہے۔
٭ ’’مجمع الزوائد‘‘: علامہ ابو الحسن علی بن ابی بکر نور الدین الہیثمی (م ۸۰۷ھ) کی ’’مجمع الزوائد و منبع الفوائد‘‘ علمِ حدیث کی اہم کتابوں میں سے ایک ہے۔ اس کی اولین طباعت بھی مولانا تلطف حسین کی کوششوں سے مطبع انصاری دہلی سے ۱۳۰۸ھ میں ہوئی۔
٭ ’’ایک مبارک مجموعہ‘‘: ۱۳۰۶ھ میں مولانا تلطف حسین کے اہتمام سے نادر علمی کتابوں کا ایک مبارک مجموعہ مطبع انصاری سے طبع ہوا، جس میں علی الترتیب حسبِ ذیل کتابیں شامل تھیں :
1 إعلام أھل العصر بأحکام رکعتي الفجر، للإمام المحدث شمس الحق العظیم آبادي (ص: ۱تا ۶۸)
2 خلق أفعال العباد، لإمام المحدثین محمد بن إسمٰعیل البخاري (ص: ۶۹ تا ۹۶)
3 کتاب العلو للعلی الغفار، للإمام المحدث شمس الدین الذھبي ( ص: ۹۷ تا ۱۵۴)
4 القول المحقق، للمحدث شمس الحق العظیم آبادي ( ص: ۱ تا ۶)
آخری کتاب فارسی میں ہے جس میں جانوروں کو خصی کرنے سے متعلق سیر حاصل بحث کی گئی ہے۔ امام بخاری کی ’’خلق افعال العباد‘‘ اور امام ذہبی کی ’’کتاب العلو‘‘ کی یہ اوّلین طباعت تھی جو عمل میں آئی۔ اس کے مخطوطات مولانا کو علامہ شمس الحق اور مولانا عبد الجبار غزنوی سے حاصل ہوئے۔ قیمتی کتابوں کا یہ مبارک مجموعہ مولانا تلطف حسین اور مولانا شمس الحق کے صرفِ زر سے طبع ہوا۔
٭ ’’کتاب التوحید‘‘ کی اوّلین ہندوستانی طباعت:
شیخ الاسلام محمد بن عبد الوہاب کی مشہورِ زمانہ تصنیف ’’کتاب التوحید‘‘ کی اوّلین ہندوستانی طباعت اور وہ بھی اردو ترجمہ کے ساتھ مولانا تلطف حسین کے حسنات میں سے ہے۔ اس کتاب کی طباعت کی طرف مولانا کی توجہ کس طرح منعطف ہوئی، اس کی داستان بھی بڑی دل چسپ ہے۔ اس کا پسِ منظر کچھ اس طرح ہے کہ بدایوں کے ایک بدعتی عالم نے عربی میں ایک کتاب تحریر کی اور مشہور کیا کہ یہ شیخ محمد بن عبد الوہاب کی ’’کتاب التوحید‘‘ ہے۔ موصوف نے صرف اسی پر اکتفا نہیں کیا، بلکہ علمائے حرمین