کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 379
کہ وہ نسخہ مصنف علامہ نے اپنے تلمیذِ رشید حافظ سخاوی کو پڑھایا ہے اور اپنے قلم سے تصحیح کیا ہے۔ دوسرا نسخہ نہایت صحیح و عمدہ جناب مولانا المحدث القاضی حسین بن محسن الانصاری کا، تیسرا نسخۃ عتیقہ مصححہ علمائے یمن جناب حاجی شیخ احمد اللہ صاحب رحیم آبادی کا۔‘‘[1] ٭ ’’جزء القرائۃ خلف الإمام‘‘: امام بخاری کی ’’جزء القرائۃ خلف الإمام‘‘ پہلے پہل مولانا تلطف حسین کی توجہ خاص اور ان کے صرفِ زر سے طبع ہوئی۔ مولانا نے اسے مطبع فاروقی سے ۱۲۹۹ھ میں طبع کروایا تھا۔ اس کے ساتھ ہی اس کا اردو ترجمہ بھی ملحق ہے جو مولانا نے اپنے رفیقِ خاص مولانا زین العابدین آروی سے کروایا تھا۔ خاتمۂ طبع میں مالک مطبع سیّد محمد معظم لکھتے ہیں : ’’حسبِ فرمائش جناب ہادی طریقہ رشاد، حامی وحیین مولانا مولوی تلطف حسین صاحب عظیم آبادی محی الدین پوری کے رسالہ مع ترجمہ مطبوع ہوا، تاکہ خواص و عوام سب مستفیض ہوں اور نحیف کو اس خدمتِ طبع کے اجر میں دعائے خیر سے یاد فرماویں ۔‘‘[2] ٭ ’’سنن الدارقطني مع التعلیق المغني‘‘: علامہ شمس الحق پہلے محدث ہیں جن کی بدولت امام حافظ علی بن عمر الدارقطنی (م ۳۸۵ھ) کی مایہ ناز تصنیف ’’السنن‘‘ کی اوّلین طباعت ہوئی، وہ بھی تصحیح اور علامہ موصوف کی مفید تعلیقات کے ساتھ۔ سنن دارقطنی اور اس کی اس شرح کی طباعت علامہ عظیم آبادی کے صرفِ زر اور مولانا تلطف حسین کے اہتمام سے مطبع فاروقی دہلی سے ۱۳۱۲ھ میں ہوئی۔ ٭ ’’المعجم الصغیر للطبراني‘‘: ۱۳۱۱ھ میں مولانا تلطف حسین کی توجہ خاص سے حدیث کی مشہور کتاب ’’المعجم الصغیر‘‘ کی اوّلین طباعت مطبع انصاری دہلی سے ہوئی۔ کتاب کے مصنف امام ابو القاسم سلیمان بن احمد بن ایوب طبرانی (م ۳۶۰ھ) ہیں ۔ علمِ حدیث کی یہ ایک بہت بڑی خدمت تھی جس کی سعادت مولانا تلطف حسین کو حاصل ہوئی۔ کتاب کے آخر
[1] ’’اشتہار کتب نادر الوجود ‘‘ مشمولہ اعلام اہل العصر (صفحہ آخر) [2] جزء القرائۃ خلف الإمام (ص: ۴۰)