کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 360
12 ’’ترجمہ أربعین في المہدیین‘‘: یہ بھی مولانا ولایت علی کے رسالے کا اردو ترجمہ ہے۔رسائلِ تسعہ کے صفحہ ۴۶ تا ۶۳ شامل ہے۔ گو رسائلِ تسعہ مذکورہ رسالے میں مترجم کی حیثیت سے مولانا الٰہی بخش کا نام درج نہیں جو محض سہوِ کتابت کا نتیجہ ہے۔ ترجمہ مولانا ہی کے قلم سے ہے۔ یہ کتاب بڑی اہم ہے، بعض احباب کو یہ غلط فہمی ہوئی ہے کہ اس میں مولانا ولایت علی نے سیّد احمد شہید کی غیبوبت کا اظہار کیا ہے، لیکن واقعہ یہ ہے کہ اس میں محض مہدی سے متعلقہ احادیث جمع کی ہیں ۔ پیام شاہ جہاں پوری[1] اور بعض دیگر محققین کو یہ بھی غلط فہمی ہوئی ہے کہ یہ مولانا ولایت علی کی نہیں ، بلکہ شاہ اسماعیل شہید کی کتاب ہے۔ 13 ’’منبع الفیوض ترجمہ فیض الفیوض‘‘: ۱۲۷۲ھ میں جب مولانا فیاض علی جعفری صادق پوری افغانستان سے عظیم آباد جا رہے تھے تو دہلی میں بعض احباب نے تقلید و اجتہاد کے مباحث پر کچھ سوالات کیے تھے جس کا مولانا نے بڑا عالمانہ جواب دیا۔ یہ جوابات دہلی ہی سے فیض الفیوض کے عنوان سے شائع ہوئے۔ چونکہ کتاب فارسی میں تھی، اس لیے مولانا نے افادۂ عام کی غرض سے اس کا اردو ترجمہ کیا۔ رسائلِ تسعہ کے صفحہ ۱۰۶ تا ۱۳۸ شامل ہے۔ 14 ’’ہدایۃ الصرف‘‘: احسن المطابع پٹنہ سے طبع ہوئی۔ 15 ’’ہدایۃ النحو‘‘: مطبع نظامی کان پور سے طبع ہوئی۔ تعدادِ صفحات: ۹۴۔ 16 ’’سعادۃ الدارین في اطاعۃ الوالدین‘‘: والدین کی اطاعت اور ان کے حقوق سے متعلق ہے۔ مطبع صدیقی لاہور سے ۱۳۰۲ھ میں طبع ہوئی۔ تعدادِ صفحات: ۴۸۔ 17 ’’مجموعہ خطب دل پسند مع نظم وعظ‘‘: اس کا ذکر ڈاکٹر شانتی رنجن بھٹا چاریہ نے اپنی کتاب ’’بنگال میں اردو مطبوعات‘‘ میں کیا ہے۔[2] سعیدی پریس پٹنہ سے ۱۹۰۸ء میں طبع ہوئی۔ تعدادِ صفحات: ۶۸۔ 18 ’’الکلام المقبول‘‘: یہ مولانا کا مجموعہ کلام ہے، جس میں حمد و نعت بھی ہے اور قطعات و تواریخ
[1] حیاتِ اسماعیل شہید (ص: ۱۹۲) [2] بنگال میں اردو مطبوعات (ص: ۸۲)