کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 354
مولانا ابو القاسم سیف بنارسی نے لکھا ہے کہ مولانا محمد حاذق کی وفات مولانا عبد الکبیر بہاری (م ۴ رمضان المبارک ۱۳۳۱ھ) کی وفات کے تین سال بعد ہوئی۔[1] لیکن اس مقام پر مولانا بنارسی سے تسامح ہو گیا ہے، کیونکہ مولانا محمد حاذق کی وفات مولانا عبد الکبیر کی وفات کے دو سال بعد رمضان المبارک ۱۳۳۳ھ / اگست ۱۹۱۵ء میں ہوئی تھی۔ مولانا ثناء اللہ امرتسری ان کی خبرِ وفات کی اطلاع دیتے ہوئے لکھتے ہیں :
’’مولوی محمد حاذق صاحب سفیر مدرسہ احمدیہ آرہ فوت ہو گئے۔ مرحوم بڑے خوش اخلاق تھے، إنا ﷲ۔ ناظرین سے جنازہ غائب و دعائے مغفرت کی درخواست ہے۔ اللّٰھم اغفر لہ۔‘‘[2]
مولانا محمد حاذق دبستانِ نذیریہ کے معزز رکن، اپنے عصر کے بے لوث مبلغ اور داعی تھے۔ انھوں نے اپنی پوری زندگی دینِ حق کی تائید و نصرت کے لیے گزاری اور اعمالِ حسنہ کے ساتھ داعیِ اجل کو لبیک کہا۔[3]
[1] ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) ۲۶ دسمبر ۱۹۱۹ء
[2] ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) ۱۳ اگست ۱۹۱۵ء
[3] مولانا سید محمد حاذق بہاری کے حالات کے لیے ملاحظہ ہو: ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) ۲۶ دسمبر ۱۹۱۹ء (مضمون نگار: مولانا ابو القاسم سیف بنارسی)