کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 353
مولانا سیّد محمد حاذق بہاری (وفات: رمضان المبارک ۱۳۳۳ھ /اگست ۱۹۱۵ء) مولانا سید محمد حاذق بن نادر علی بہاری، ’’مدرسہ احمدیہ‘‘ (آرہ) کے مدرس و سفیر اور جماعت اہلِ حدیث کے مبلغ و واعظ تھے۔ مشہور روایت کے مطابق مولانا نسباً فاطمی تھے۔ قصبہ مان پور ( ضلع نالندہ) آبائی مسکن تھا۔ یہیں تقریباً ۱۲۸۱ھ میں ولادت ہوئی اور یہیں ابتدائی تربیت بھی ہوئی۔ مولانا سیّد عبدالکبیر بہاری مولانا حاذق کے حقیقی بھانجے تھے۔ تاہم ہم سن ہونے کی وجہ سے دونوں میں برادرانہ تعلقات تھے۔ دونوں کی تعلیم کا آغاز بھی ایک ساتھ ہی ہوا۔ سنِ تمیز کو پہنچے تو قصبہ باڑھ تشریف لے گئے جہاں مولانا سید اشرف حسین دیسنوی سے قرآن مجید، چند ابتدائی فارسی کتب اور بعض رسائلِ صرف و نحو کی تحصیل کی۔ مولانا بشارت کریم دیسنوی سے بقیہ کتبِ صرف و نحو کی تحصیل کی۔ اس کے بعد ’’مدرسہ احمدیہ‘‘ (آرہ) میں مولانا محمد سعید بنارسی سے کتبِ اصول و معقول اور حدیث کی تحصیل کی۔ جب مولانا بنارسی آرہ سے بنارس تشریف لے آئے اور یہاں اپنا سلسلۂ تدریس شروع کیا تو مولانا حاذق بھی ان کے ساتھ بنارس چلے آئے اور حدیث کی تحصیل کی۔ پھر دہلی تشریف لے گئے، جہاں شیخ الکل سید نذیر حسین دہلوی سے کتبِ حدیث و تفسیر پڑھیں اور سند و اجازہ حاصل کیا۔ ضلع مظفر پور کے چک مجاہد سے تعلق رکھنے والے منشی عبد الخلاق کی صاحبزادی سے مولانا رشتۂ ازدواج میں منسلک ہوئے۔ اللہ نے چھے صاحبزادے عطا کیے۔ مولانا کو مولانا عبد العزیز رحیم آبادی سے بڑی عقیدت تھی، اسی لیے ان کے جوار میں رہنا پسند کیا۔ رحیم آباد کے محلہ بہلیا ٹولہ میں مکان بنایا اور اقامت اختیار کی۔ ’’مدرسہ احمدیہ‘‘ آرہ کی سفارت پر سرفراز ہوئے اور تمام عمر اس کو انجام دیتے رہے۔ کچھ مدت تدریس کے فرائض بھی انجام دیے۔