کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 348
مولانا عبد اللہ پنجابی گیلانی (وفات: ۱۳۳۳ھ) مولانا ابو عبد الرحمان عبد اللہ بن جمال الدین ہزاروی پنجابی گیلانی اپنے عصر کے جید عالم و مبلغ، فقیہ و مدرس اور واعظ تھے۔ انھوں نے طویل عمر پائی اور دین کی طرح طرح سے خدمت انجام دی۔ ابتدائی حالات: مولانا کا اصل تعلق اطرافِ راولپنڈی (پنجاب) سے تھا۔ ان کے والد بھی بڑے جید عالم اور عابد و زاہد بزرگ تھے۔ ۱۲۵۲ھ میں ہزارہ میں مولانا عبد اللہ کی ولادت ہوئی۔ ابتدائی تعلیم ’’زواہدِ ثلاثہ‘‘ تک مولانا احمد ہزاروی سے حاصل کی۔ تحصیلِ علم کے لیے سفر: مولانا نے اعلیٰ تعلیم کی غرض سے مشرقی ہند کا رخ کیا۔ ۱۲۸۱ھ میں مولانا سعادت علی سہارن پوری سے مشکوۃ المصابیح پڑھی۔ پھر مضافاتِ عظیم آباد (حال ضلع نالندہ) میں گیلانی کے مقام پر مولانا محمد احسن گیلانی سے کتبِ درسیہ کی تکمیل کی۔ صرف ’’شمس بازغہ‘‘ مولانا علیم الدین حسین نگرنہسوی سے پڑھی۔ کتبِ حدیث و تفسیر کی تحصیل دہلی میں سیّد میاں نذیر حسین محدث دہلوی سے کی اور ایک عرصہ تک امرتسر میں عارف باللہ مولانا عبد اللہ غزنوی سے کسبِ فیض کیا۔ شیخ الکل سیّد نذیر حسین دہلوی کے درسِ حدیث میں : ۱۲۸۲ھ میں مولانا کسبِ علم کی غرض سے دہلی تشریف لے گئے۔ وہاں انھوں متعدد کبار اساتذۂ علم کے درس کا مشاہدہ کیا، تاہم سب سے زیادہ اپنے استادِ گرامی سیّد نذیر حسین دہلوی سے متاثر ہوئے اور یہی وجہ ان سے اخذِ علم کا سبب بنی۔ اپنے مشاہداتی تاثرات کو بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں : ’’میں ۱۲۸۲ھ میں تحصیلِ علم کے لیے دہلی گیا، مولانا محمد قاسم نانوتوی، مولوی رشید احمد