کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 326
مولانا حافظ عبد اللہ بازید پوری (وفات: جمادی الاولیٰ ۱۳۱۸ھ) مولانا حافظ قاری عبد اللہ بن فرزند علی صدیقی بازید پوری قرآن کریم کے خادم، فقیہ و محدث اورعالی مرتبت مبلغ و داعی تھے۔ دعوتِ توحید وسنت کی راہ میں ابتلا و مصائب میں گرفتار ہوئے، مگر راہِ حق میں اٹھتا ان کا قدم متزلزل نہ ہوا۔ زہد و تقویٰ اور عبادت و ریاضت میں بے مثل تھے۔ بازید پور: صاحبِ ’’نزہۃ الخواطر‘‘ نے بازید پور کو گیا کا مقام قرار دیا ہے۔[1] بہار میں بازید پور نام کے دو معروف قصبات ہیں ، ایک ضلع گیا میں اور دوسرا موجودہ ضلع نالندہ میں ۔ بازید پور (نالندہ) کا دوسرا نام شاہ پور بھی ہے۔ مولانا ممدوح کا تعلق ضلع گیا سے نہیں ، بلکہ ضلع نالندہ سے تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ’’الحیاۃ بعد المماۃ ‘‘ کے مصنف نے مولانا کا شمار ضلع پٹنہ کے تلامذہ میں کیا ہے۔[2] ولادت: مولانا کی ولادت بازید پور کے نامور صدیقی گھرانے میں ہوئی۔ گھر میں دولت و ثروت کی وسعت تھی اور مولانا کی ولادت کے بعد اس خانوادے کو علم کی رفعت بھی حاصل ہوئی۔مولانا کے والد محترم پٹنہ کے سررشتہ دار تھے۔ کسبِ علم: مولانا نے ابتدائی تعلیم اپنے اطراف کے علما سے حاصل کی۔ کم عمری ہی میں حفظِ قرآن کریم کی سعادت حاصل کی۔ اس کے بعد اعلیٰ تعلیم کے لیے دہلی تشریف لے گئے، جہاں مولانا نور الحسن
[1] نزہۃ الخواطر (ص: ۱۲۹۶) [2] الحیاۃ بعد المماۃ (ص: ۳۴۵)