کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 318
مولانا عبدالغنی لعل پوری (وفات: ۱۳۱۳ھ) مولانا عبدالغنی بن شہامت علی بن مظہر علی بن دائم علی صدیقی لعل پوری اپنے عصر کے جید عالم، فاضل اور صالح تھے۔ ۱۲۵۹ھ میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی کتابیں اپنے والد مولوی شہامت علی سے پڑھیں ، کتبِ درسیہ کی تکمیل مولانا لطف العلی بہاری اور مولانا علیم الدین حسین نگرنہسوی سے کی۔ پھر دہلی تشریف لے گئے، جہاں شیخ الکل سیّد میاں نذیر حسین دہلوی سے کتبِ ستہ اور فقہ حنفی کی کتاب ہدایہ پڑھیں اور سند و اجازہ حاصل کیا۔ مولانا عبدالغنی کو شعر و شاعری سے بھی شغف تھا۔ غنیؔ تخلص فرماتے تھے۔ زیادہ تر فارسی اور عربی میں فکرِ سخن کرتے۔ ۱۳۱۳ھ میں بہار کے اس جلیل القدر اہلِ حدیث عالم کی وفات ہوئی۔[1] 
[1] مولانا عبدالغنی لعل پوری کے حالات کے لیے ملاحظہ ہو: نزہۃ الخواطر نقلاً عن تذکرۃ النبلاء (ص: ۱۲۸۵)، تذکرہ علمائے بہار (۱/۱۴۲۔۱۴۳)، نثر الجواھر و الدرر (ص: ۷۶۰)