کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 317
ہوئے، جو حیدر آباد دکن کے کسی سرکاری اسکول میں مدرس تھے، اور ایک صاحبزادی ہوئیں ۔ مولانا کی وفات کے بعد ان کی بیوہ اور دونوں بچوں نے دکن ہی میں اقامت رکھی۔ ان کی بیوہ کو سرکارِ نظام کی جانب سے مستقل وظیفہ ملتا تھا۔ مولانا نے دوسری شادی بہار میں کی تھی، جس سے ہمیں ایک صاحبزادے حافظ لطافت حسین اور دوسرے شاہ مظہر الحق کا علم ہوا۔ بقیہ تفصیلات سے آگاہی نہ ہو سکی۔
وفات:
۱۳۱۱ھ بمطابق ۱۸۹۲ء کو بہار کے اس جلیل القدر عالم اور درویش بزرگ نے وفات پائی۔[1]
[1] مولانا شاہ ممتاز الحق بہاری کے تفصیلی حالات کے لیے ملاحظہ ہو: ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) ۵ دسمبر ۱۹۱۹ء (مضمون نگار: حکیم وحید الحق مونگیری)، رفع الاشتباہ عن صفات اولیاء اللہ (ص: ۲۲۹۔ ۲۳۲)، تاریخِ حسن (ص: ۱۲۶)