کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 305
مگر ہمارے خیال میں آپ کی تحریرات لاجواب ہیں اس لیے آپ کو جواب کی تمنا نہ کرنی چاہیے۔ ہاں لاجواب کی وجہ خاص ہے کہ وہ مضمون کے لحاظ سے انسانی سمجھ سے بالا تر ہیں ۔ استاد غالبؔ کا شعر گویا انہی کے حق میں ہے:
دہر میں لفظ وفا وجہ تسلی نہوا ہے یہ وہ لفظ کہ شرمندئہ معنی نہوا[1]
تصنیفات:
مولانا بڑے کثیر التصانیف تھے۔ انھوں نے ردِ بدعت، ردِ شیعیت،ردِ عیسائیت اور ردِ اہلِ حدیث میں کئی کتابیں لکھیں ۔ مولانا کی بعض کتابوں کی تفصیل حسب ذیل ہے:
1 ’’در المنثور في زیارت القبور‘‘: طوافِ قبر کو ائمہ مجتہدین کے اقوال و نصوصِ شرعیہ سے شرک قرار دیا ہے۔ مطبوعہ یونین گورہٹہ پریس پٹنہ ۱۳۲۷ھ۔ تعدادِ صفحات: ۳۰۔
2 ’’نصیحت توحیدیہ في سنت أحمدیہ‘‘: اعظم المطابع جون پور سے ۱۳۲۹ھ بمطابق ۱۹۱۱ء میں طبع ہوا۔ تعدادِ صفحات: ۴۸۔
3 ’’زاد السعید في إثبات التوحید‘‘: مطبع سیّدی پٹنہ سے ۱۳۲۹ھ میں طبع ہوئی، تعدادِ صفحات: ۲۶۔
4 ’’تحفہ توحیدیہ علیٰ الإمامیہ‘‘: حدیثِ قرطاس پر عائد کردہ شیعی اعتراضات کے جواب میں ہے، مطبع الپنچ بانکی پور پٹنہ سے ۱۳۲۸ھ میں طبع ہوئی، تعدادِ صفحات: ۳۷۔
5 ’’فیصلہ توحیدیہ في وراثت فاطمہ ( رضی اللّٰه عنہا )‘‘: مطبع الپنچ بانکی پور پٹنہ سے ۱۳۲۸ھ میں طبع ہوئی۔ تعدادِ صفحات: ۱۹۔
6 ’’تحفہ توحیدیہ علی الامامیہ در رد شیعہ‘‘: مطبع توحیدیہ پٹنہ سے ۱۳۲۶ھ میں طبع ہوئی، تعدادِ صفحات: ۳۷۔
7 ’’کحل العینین في مرثیہ الحسین‘‘: بانکی پور پٹنہ ۱۳۲۸ھ میں طبع ہوئی، تعدادِ صفحات: ۱۶۔
[1] ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) ۲۳ اگست ۱۹۱۸ء