کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 303
مولانا شاہ محمد توحید نعمانی دانا پوری مولانا شاہ محمد توحید بن احسان احمد زبیری ہاشمی اپنے عہد کے کثیر التصانیف عالم، مدرس اور مناظر تھے۔ انھیں مختلف موضوعات پر مباحثہ و مناظرہ کرنے میں بڑی دل چسپی تھی۔ حالاتِ زندگی: مولانا محمد توحید اپنے آبائی مسکن مخدوم پور ناحیہ نگرنہسہ میں تقریباً ۱۲۷۶ھ میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اپنے والد سے حاصل کی، عظیم آباد میں مولانا تلطف حسین صدیقی عظیم آبادی اور شاہ رشید الحق عمادی (سجادہ نشیں خانقاہِ عمادیہ پٹنہ) سے اکتسابِ علم کیا۔ اس کے بعد لکھنؤ میں علامہ عبد الحی فرنگی محلی کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اخذِ علم کیا۔ کتبِ معقولات و منقولات کی مزید تحصیل مولانا لطف اللہ علی گڑھی سے کی۔ کتبِ ستہ سیّد میاں نذیر حسین محدث دہلوی سے دہلی میں پڑھیں ۔ سیّد نور الدین شاہ بانکی پور پٹنہ، سیّد نذیر حسین محدث دہلوی، مولانا نور الحلیم کاشغری مقیم دربھنگہ اور مولانا فدا محمد عبدالکریم سمرقندی بخاری مقیم دربھنگہ سے علی الترتیب اکتسابِ تربیت کیا۔ تکمیلِ علم کے بعد دانا پور میں ’’دار العلوم نعمانی توحیدیہ ‘‘ کی بنیاد رکھی۔ پوری زندگی تصنیف و تالیف، دعوت و تبلیغ اور کاشتکاری و ملازمت میں گزاری۔ مسلک و عقیدہ: مولانا مسلک و عقیدے کے اعتبار سے غالی حنفی تھے۔ اپنے نام کے ساتھ اکثر ’’اہلِ حدیث نعمانی‘‘لکھا کرتے تھے اور اس کے معنی اپنے تئیں یہ کیا کرتے تھے کہ اہلِ حدیث تو ہیں مگر غیر مقلد نہیں ، بلکہ امام ابو حنیفہ نعمان بن ثابت کے پیرو ہیں ۔مسلکِ اہلِ حدیث کے رد میں عموماً اور مولانا ثناء اللہ امرتسری کی تردید میں خصوصاً بہت زیادہ ساعی تھے۔