کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 302
24 ’’ تنویر الایقان لصاحب وجہۃ القرآن‘‘: یہ کتاب بھی بسلسلہ تردیدِ عیسائیت ہے۔
25 ’’اربع عناصر در افشاء قید پوادر‘‘: مولانا مستقیم سلفی کے مطابق یہ کتاب غیر مطبوع ہے اور اس کا سنۂ تصنیف ۱۳۰۳ھ ہے۔[1] جیسا کہ گذشتہ صفحات میں عرض کیا گیا ہے مولانا عبدالغفور کے ایک ہم نام معاصر دانا پور سے تعلق رکھتے ہیں ۔ بایں وجہ ایک کتاب ’’خلاصۃ المفردات‘‘ کی تصنیفی نسبت کے بارے میں بالیقین نہیں کہا جا سکتا کہ وہ ان دو بزرگوار میں سے کس کی تصنیف ہے۔
وفات:
ارضِ ہند کے اس جلیل القدر عالم، نامور مدرس، بلند پایہ مبلغ اور مصنف نے ۸ ذی الحجہ ۱۳۳۳ھ بمطابق اکتوبر ۱۹۱۵ء بروز دو شنبہ (پیر) کو دانا پور میں وفات پائی۔ مولانا ابراہیم خلیل فیروز پوری نے بلدۂ سندھ کو مولانا عبد الغفور کا مقامِ وفات تحریر کیا ہے،[2] جو درست نہیں ۔[3]
[1] ’’جماعت اہلِ حدیث کی تصنیفی خدمات ‘‘ (ص: ۴۹۳)
[2] الفیوض المحمدیۃ بتذکار سلالۃ اللکویۃ (ص: ۱۲۰)
[3] مولانا ابو الحسنات عبد الغفور دانا پوری کے حالات کے لیے ملاحظہ ہو: ’’کلیاتِ فخر‘‘ (ص: ۱۲۷۔ ۱۲۸، ۲۵۸۔۲۵۹)، ’’نزہۃ الخواطر‘‘ (ص: ۱۲۸۵)، ’’تذکرہ علمائے حال‘‘ (ص: ۴۸)، ’’بہار میں اردو نثر کا ارتقاء ۱۸۵۷ء سے ۱۹۱۴ء تک‘‘ (ص: ۶۸، ۷۲، ۲۸۸، ۱۹۹، ۲۱۶)، ’’مولانا شمس الحق عظیم آبادی، حیات و خدمات‘‘ (ص: ۹۸)،’’الفیوض المحمدیۃ بتذکار سلالۃ اللکویۃ‘‘ (ص ۱۲۰)، ’’نثر الجواھر و الدرر‘‘ (ص: ۷۵۸)، ’’جماعت اہلِ حدیث کی تصنیفی خدمات‘‘ (متفرق صفحات )، ’’اصحابِ علم و فضل‘‘ (۱۶۶۔۱۷۲)، ’’حیاتِ ابو المکارم‘‘ (ص: ۶۷و نیز متفرق صفحات)۔