کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 300
9 ’’البرۃ في اتصال الخرقۃ ترجمۃ إتحاف الفرقۃ بوصل الخرقۃ‘‘: عقائد سے متعلق دو مختلف رسائل کا سلیس اردو ترجمہ ہے۔ اوّل الذکر کے مصنف مولانا فخر الدین فخرؔ دہلوی (م ۱۱۹۹ھ) اور ثانی الذکر کے مصنف علامہ جلال الدین سیوطی (م ۹۱۱ھ) ہیں ۔ مطبع الپنچ بانکی پور پٹنہ سے ۱۳۲۱ھ بمطابق ۱۹۰۳ء میں طبع ہوئی۔ تعدادِ صفحات: ۸۰۔ قوسین میں جا بجا توضیحی اشارے بھی قلم بند کیے گئے ہیں ۔ 10 ’’تنویر المصابیح في اثبات رکعات التراویح‘‘: اس کتاب میں رکعاتِ تراویح سے متعلق حدیثی موقف بیان کیا ہے۔ مطبع الپنچ بانکی پور، پٹنہ سے طبع ہوئی۔ سنۂ طباعت ندارد۔ تعدادِ صفحات: ۵۲۔ 11 ’’ثبوتِ جرمانہ‘‘: حدود و قضا کے احکام سے متعلق ہے۔ صادق پور پٹنہ سے طبع ہوئی۔ سنۂ طباعت ندارد، تعدادِ صفحات: ۱۸۔ 12 ’’تاریخ محدثینِ ہند‘‘: تقریباً ۱۵،۲۰ جزو میں یہ کتاب مکمل کر کے مصنف نے اس کتاب کو اخبار ’’وکیل‘‘ (امرتسر) کے پاس بغرضِ طباعت بھیجا تھا۔ ڈاکٹر مظفر اقبال کے خیال میں یہ کتاب طبع ہوئی تھی، تاہم راقم کا ظنِ غالب یہی ہے کہ کتاب غیر مطبوع رہی۔ واللّٰه أعلم بالصواب 13 ’’جغرافیہ صوبہ بہار‘‘: اس کتاب میں مولانا نے اپنے صوبے کا جغرافیہ اور اس کا محلِ وقوع بیان کیا ہے۔ ڈاکٹر مظفر اقبال لکھتے ہیں : ’’ابتدائی درجوں کے طلبا کی درسی ضروریات کے لیے صوبہ بہار کا جغرافیہ لکھا ہے۔ زبان سہل اور عام فہم ہے۔‘‘[1] مطبع احمدی پٹنہ سے ۱۹۰۷ء میں منصہ شہود پر آئی، تعدادِ صفحات: ۳۹۔ 14 ’’سیر شیر شاہ‘‘: سلطان ہند شیر شاہ سوری ہندوستان کا مشہور انام بادشاہ گزرا ہے، جو اپنی عدل گستری اور ملک کی تعمیر و ترقی کے سبب خاص شہرت رکھتا تھا۔ مولانا نے اس عادل بادشاہ کی
[1] ’’بہار میں اردو نثر کا ارتقاء ۱۸۵۷ء سے ۱۹۱۴ء تک‘‘ (ص: ۲۱۶)