کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 30
بہار میں تحریکِ اہلِ حدیث ایک اجمالی جائزہ تیرہویں اور چودھویں صدی ہجری میں بہار تحریکِ اہلِ حدیث کا اہم ترین مرکز رہا ہے، لیکن اس سے قبل گزشتہ عہد میں یہاں شیخ شرف الدین احمد منیری مشہور بزرگ گزرے ہیں جن کی عام شہرت ایک صوفی کی حیثیت سے ہے، تاہم وہ ایک جلیل القدر محدث بھی تھے اور ان کا میلانِ طبع واضح طور پر اصحاب الحدیث کی جانب تھا۔ شیخ شرف الدین احمد منیری: صاحبِ ’’نزہۃ الخواطر‘‘ علامہ حکیم عبد الحی حسنی ان کا تعارف کراتے ہوئے لکھتے ہیں : ’’ الشیخ الإمام العالم الکبیر صاحب المقامات العلیۃ و الکرامات المشرقۃ الجلیۃ شیخ الإسلام أحمد ۔۔۔۔۔۔۔ الھاشمي المنیري، الشیخ الإمام شرف الدین البہاري أحد مشاھیر الأولیاء، اتفق الناس علی ولایتہ و جلالتہ و بلوغہ درجۃ الاجتہاد‘‘[1] شیخ شرف الدین احمد منیری برصغیر کے پہلے محدث ہیں جنھوں نے ’’مشارق الانوار‘‘ سے آگے بڑھ کر صحیحین کی تعلیم و تدریس کا فریضہ انجام دیا۔ ڈاکٹر محمد اسحاق لکھتے ہیں : ’’کہا جاتا ہے کہ ان کو نہ صرف بہار بلکہ پورے ہند میں صحیحین کی تعلیم شروع کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔‘‘[2]
[1] نزہۃ الخواطر (ص: ۱۴۳) [2] علمِ حدیث میں بر عظیم پاک و ہند کا حصہ (ص: ۸۲)