کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 299
5 ’’رسالۂ اعتکاف‘‘: اس کتاب میں اعتکاف کے جملہ مسائل کتبِ احادیث و فقہ سے تفصیل کے ساتھ لکھے گئے ہیں ۔ ۱۳۰۹ھ میں مولانا نے یہ کتاب صرف دو دن میں تالیف فرمائی تھی۔ اس کی اوّلین طباعت بھی غالباً ۱۳۰۹ھ ہی میں ہوئی ہو گی۔ تاہم اس کی دوسری مرتبہ طباعت مطبع الپنچ بانکی پور، پٹنہ سے ۱۳۲۱ھ میں ہوئی، جو ہمارے پیشِ نظر ہے۔ تعدادِ صفحات: ۱۶۔ 6 ’’منبع النور في منع طواف القبور الملقب بہ رسالہ حرمتِ طوافِ قبر‘‘: اس کتاب میں قبر پرستی کے مختلف مظاہر کا رد کیا گیا ہے۔ بالخصوص طوافِ قبر کی سختی سے تردید کی گئی ہے۔ مطبع الپنچ بانکی پور، پٹنہ سے طبع ہوئی، سنۂ طباعت ندارد، تعدادِ صفحات: ۱۱۔ 7 ’’نصح العباد في وجوب القطب و الأبدال والأوتاد‘‘: اس کتاب کا ذکر خلیق احمد نظامی نے کیا ہے، وہ لکھتے ہیں : ’’مولوی عبد الغفور دانا پوری نے ’’نصح العباد في وجوب القطب و الأبدال و الأوتاد‘‘ میں تمام وہ احادیث اور اقوالِ مشائخ نقل کر دیے ہیں جن سے تصورِ ولایت، قطب وغیرہ پر روشنی پڑتی ہے۔‘‘[1] اپنے موضوع کی یہ ایک اہم کتاب ہے، تاہم افسوس ہمیں دستیاب نہ ہو سکی۔ یہ کتاب مطبع نامی لکھنؤ سے ۱۳۰۸ھ میں طبع ہوئی تھی۔ تعدادِ صفحات: ۲۸۔[2] مولانا مستقیم سلفی لکھتے ہیں : ’’اس کتاب میں قرآن و حدیث سے ثابت کیا گیا ہے کہ اولیاء اللہ، ابدال اور اقطاب وغیرہ کا وجود ہے اور ان کا انکار صحیح نہیں ، لیکن کائنات میں تصرف کی طاقت ان کو بھی نہیں ہے۔‘‘[3] 8 ’’علی حسن ترجمۃ فخر الحسن‘‘
[1] تاریخ مشائخِ چشت (۱/۱۶۰) [2] جماعت اہلِ حدیث کی تصنیفی خدمات (ص: ۱۳۴) [3] جماعت اہلِ حدیث کی تصنیفی خدمات (ص: ۱۳۴)