کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 281
دانا پور
دانا پور، عظیم آباد (پٹنہ) کے اطراف میں مشہور مردم خیز مقام ہے۔ گذشتہ صدی میں کئی اکابر اسی خاک سے اٹھے اور یہیں پیوندِ زمیں ہوئے۔ مولانا ثناء اللہ امرتسری لکھتے ہیں :
’’دانا پور، پٹنہ کے قریب ایک پرانا مقام ہے جہاں زمانۂ ماضی میں توحید و سنت کا چرچہ بہت رہا ہے۔‘‘[1]
سیّد احمد شہید رائے بریلوی اپنے سفرِ حج کے دوران میں دانا پور تشریف لائے تھے۔ یہاں ایک صاحبِ ثروت رئیس شیخ علی جان نے سیّد احمد شہید کی بیعت کی اور ان کے مخلص مرید بنے۔ شیخ علی جان کے مکان کے پاس تعزیہ رکھنے کا ایک چبوترہ اور ایک امام باڑہ بھی تھا۔ سیّد صاحب نے چبوترے کی جگہ مسجد تعمیر کروائی اور امام باڑے کو مسافروں کے قیام کے لیے وقف کروایا۔شیخ علی جان بعد میں جماعت مجاہدین کے اہم معاون ثابت ہوئے۔ ان کے نام سیّد احمد شہید کے مکاتیب بھی ملتے ہیں ۔ ان کی وجہ سے دانا پور جماعت مجاہدین کا ایک اہم معاون مرکز بنا۔
دانا پور میں حضرت میاں صاحب محدث دہلوی کے علمی و تدریسی اثرات بھی پہنچے۔ یہاں ان کے حسبِ ذیل تلامذہ گزرے ہیں :
1 مولانا عبد الغفور نیرؔ دانا پوری
2 مولانا ابو المجدعبد الصمد اوگانوی ثم دانا پوری
3 مولانا ابو الحسنات عبد الغفور دانا پوری
4 مولانا شاہ محمد توحید دانا پوری
5 مولانا نور الحسن دانا پوری
[1] ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) ۲۸ نومبر ۱۹۱۹ء