کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 263
مولانا شاہ محمد سلیمان پھلواروی (وفات:۲۷ صفر ۱۳۵۴ھ/ ۳۱ مئی ۱۹۳۵ء) حضرت مولانا شاہ محمد سلیمان حاذقؔ بن حکیم داود پھلواروی دیارِ ہند کے بلند پایہ شیخِ طریقت، زعیمِ ملت اور وسیع النظر عالمِ دین تھے۔ طبقۂ مشائخ میں بلند مرتبہ حاصل تھا۔ مولانا عبدالباری فرنگی محلی نے جب بزمِ صوفیہ کی بنیاد رکھی تو اس کے آل انڈیا اجلاس کی صدارت کے لیے مولانا فرنگی محلی کی نگاہِ انتخاب بھی آپ ہی کی جانب اٹھی۔ خواجہ حسن نظامی نے جب حلقۂ مشائخ قائم کیا تو تاحیات شاہ سلیمان اس کے سرپرستِ اعلیٰ رہے۔ علامہ اقبال اور خواجہ حسن نظامی کے مابین جب تصوف کے مسائل پر اختلاف ہوا تو اس کے محاکمے کے لیے نگاہِ انتخاب بھی شاہ سلیمان پر ٹھہری۔ ولادت: شاہ محمد سلیمان کی ولادت ۱۱ محرم ۱۲۷۶ھ بمطابق ۱۸۵۹ء کو پھلواری میں ہوئی۔ سلسلۂ نسب: ’’آثاراتِ پھلواری شریف‘‘ کے مطابق مختصراً سلسلۂ نسب درج ذیل ہے: ’’شاہ محمد سلیمان بن حکیم داود بن حکیم واعظ اﷲ بن حکیم محبوب عالم عفر حکیم باسو بن شیخ پیر نذر محمد بن شیخ فتح محمد بن شیخ عبدالغفور بن مولانا فرید الدین یکے از اولاد حضرت امام محمد تاج فقیہ۔‘‘ امام تاج فقیہ کا سلسلۂ نسب حضرت عبداﷲ بن زبیر بن عبدالمطلب سے جا ملتا ہے۔ بہار میں امام محمد تاج فقیہ کی اولادوں میں بڑے بڑے علما و فضلا ہوئے، جن میں مخدوم یحییٰ منیری، مخدوم شرف الدین احمد منیری، مولانا محمد عارف، امیر المجاہدین مولانا ولایت علی اور مولانا غازی عنایت علی وغیرہم شامل ہیں ۔