کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 231
مطبع محمدی سے طبع ہوئی۔ شاہ علی حبیب نصرؔ نے دو شادیاں کیں اور دونوں ہی یکے بعد دیگرے مولوی رعایت علی پھلواروی کی صاحبزادیوں سے ہوئیں ۔ پہلی اہلیہ سے شاہ عبد الحق، زوجہ مولانا حکیم منظور احمد پھلواروی، زوجہ مولانا شاہ بدر الدین پھلواروی اور شاہ عین الحق پیدا ہوئے، جب کہ دوسری اہلیہ سے صرف ایک صاحبزادی اہلیہ شاہ محمد سلیمان پھلواروی پیدا ہوئیں ۔ شاہ علی حبیب کا انتقال ۲۷ ربیع الاول ۱۲۹۵ھ کو صرف ۴۶ برس کی عمر میں ہوا۔[1] شاہ علی حبیب کے بعد ان کے بڑے صاحبزادے شاہ عبد الحق مسند نشیں ہوئے۔ شاہ عبد الحق نے ۵ صفر ۱۳۰۲ھ میں لاولد وفات پائی۔ شاہ عبد الحق کے بعد شاہ عین الحق خانقاہ کے سجادہ نشیں بنے۔ اب ذیل میں مولانا شاہ عین الحق پھلواروی کے تفصیلی حالات ملاحظہ فرمائیے: ولادت و طفولیت: مولانا شاہ عین الحق کی ولادت ۲۸ صفر ۱۲۸۷ھ کو پھلواری میں ہوئی۔ کم عمری ہی سے تعلیم و تربیت کا آغاز کر دیا گیا تھا۔ ابتدائی تعلیم والد بزرگوار نے خود دی۔ داغِ یتیمی: ابھی چمنستانِ حیات کا آٹھواں سال تھا کہ داغِ یتیمی سے آشنا ہوئے۔ اس وقت مولانا کے بڑے بھائی شاہ عبد الحق کی عمر صرف ۱۲ برس تھی۔ چنانچہ ابتدا میں اپنے بہنوئی شاہ بدر الدین اور بعد ازاں اپنے برادر محترم کے زیرِ نگرانی شعور کی منزلیں طے کیں ۔ عربی و فارسی کی تحصیل مولانا مرتضیٰ حسن پھلواروی اور حافظ فضل حسن سے کی۔ برادرِ اکبر کی وفات: والدِ گرامی کے سایۂ عاطفت سے محروم ہونے کا احساس ابھی معدوم نہ ہونے پایا تھا کہ برادرِ محترم
[1] شاہ علی حبیب نصرؔ پھلواروی کے حالات کے لیے ملاحظہ ہو: آثاراتِ پھلواری شریف (ص: ۲۷۷۔۲۸۰)، نزہۃ الخواطر (۱۰۴۳)، تذکرۃ الصالحین (ص: ۱۷۰، ۱۷۱)، اصحابِ علم و فضل (ص: ۱۸۸۔۱۹۰)، تذکرہ علمائے بہار (۱/۲۷۲، ۲۷۳)، فقہائے ہند (۶/۳۹۵، ۳۹۶)، مولانا شاہ عین الحق پھلواروی ۔احوال و آثار (ص: ۱۲۔۱۵)