کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 223
4 ’’اللمعان‘‘: یہ بھی منطق میں ہے۔
5 ’’تفسیر سورہ فاتحہ‘‘: یہ سورۂ فاتحہ کی منظوم تفسیر ہے۔
ازواج و اولاد:
مولانا شاہ علی نعمت نے دو شادیاں کیں ۔ پہلی شادی شاہ نور احمد جعفری پھلواروی کی تیسری صاحبزادی سے کی۔ شاہ نور احمد، شاہ علی نعمت کے سگے پھوپھا بھی تھے۔ اس اہلیہ سے ایک بیٹا محمد عثمان اور ایک بیٹی پیدا ہوئے۔ صاحبزادے نے لاولد وفات پائی۔
شاہ علی نعمت نے دوسری شادی مولوی فتح علی سملوی کی صاحبزادی سے کی۔[1] ان سے کوئی اولاد نہ ہوئی۔ چونکہ یہ گھرانہ اہلِ حدیث تھا، اسی لیے ’’آثاراتِ پھلواری شریف‘‘ کے مصنف نے شاہ علی نعمت کے اس رشتۂ ازدواج کا ذکر نہیں کیا۔افسوس شاہ علی نعمت کا سلسلۂ صلبی جاری نہ ہو سکا۔
شاہ محمد جعفر پھلواروی کے تاثرات:
شاہ محمد جعفر پھلواروی ماضی قریب کے نامور عالم و خطیب تھے۔ انھوں نے اپنے حقیقی ماموں بزرگوار شاہ عین الحق پھلواروی پر ایک تاثراتی مضمون لکھا تھا۔ شاہ علی نعمت بھی شاہ جعفر کے خاندانی بزرگوں میں سے تھے، اس لیے مضمون کے آخر میں انھوں نے شاہ علی نعمت کا بھی دلچسپ پیرائے میں ذکر کیا ہے۔ چونکہ یہ مضمون ذاتی تاثرات اور مشاہدات پر مشتمل ہے، اس لیے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔
شاہ علی نعمت سے متعلق انھوں نے لکھا ہے:
’’مولانا شاہ علی نعمت صاحب پھلواروی ہمارے قریبی رشتے سے خالو تھے اور حضرت شاہ عین الحق صاحب کے استاذ تھے۔ انہی کی تربیت و تعلیم سے شاہ صاحب کے آبائی طرزِ زندگی میں انقلاب آیا اور وہ پھلواری کی گدی چھوڑ کر چل دیے۔
[1] شاہ علی نعمت کے اس دوسرے رشتۂ ازدواج کا ذکر ہم سے جناب قمر التوحید بن عبد الوحید بن عبد اللہ بن فتح علی سملوی نے کیا تھا۔ بعد ازاں اس کی تحریری شہادت بھی مل گئی۔ مولانا حکیم محمد محسن بن عبد اللہ بن فتح علی سملوی نے مولانا ثناء اللہ امرتسری کے نام لکھے گئے اپنے ایک مکتوب میں اس امر کی تصریح کی ہے کہ شاہ علی نعمت ان کے پھوپھا تھے۔ ملاحظہ ہو: ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) ۱۷ ستمبر ۱۹۳۷ء