کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 218
لکھی جو بڑی مقبول ہوئی۔ ۲۶ رمضان المبارک ۱۲۷۶ھ کو وفات پائی۔ مولانا احمدی کی صاحبزادی سے شادی ہوئی جن سے دو صاحبزادے پیدا ہوئے: مولانا محمد یحییٰ اور مولوی وارث محی الدین۔[1]
مولانا محمد یحییٰ پھلواروی:
مولانا محمد یحییٰ ۵ ذی الحجہ ۱۲۲۶ھ کو پیدا ہوئے۔ کتبِ درسیہ کی تکمیل اپنے چھوٹے چچا مولانا محمد حسین سے کی۔ طویل عمر پائی اور بے شمار طلابِ علم کو مستفید کیا۔ ۶ رمضان المبارک ۱۳۱۷ھ کو وفات پائی۔ تین شادیاں کیں ۔اللہ نے تین صاحبزادے اور ایک بیٹی عطا کی۔ ان کے صاحبزادے مولانا عنایت رسول تھے۔[2]
مولاناعنایت رسول پھلواروی:
مولانا عنایت رسول ۹ ربیع الاول ۱۲۴۸ھ کو پیدا ہوئے۔ کتبِ درسیہ اپنے والد سے پڑھیں ۔ ۱۲۷۹ھ میں فریضۂ حج ادا کیا۔ ۹ رجب المرجب ۱۲۸۱ھ میں جواں سالگی میں وفات پائی۔ اللہ نے تین بیٹے عطا کیے تھے: مولانا شاہ علی نعمت، مولوی علی محی الدین اور مولوی عبد الحمید۔[3]
یہاں مولانا شاہ علی نعمت کے تفصیلی حالات رقم کرنا مقصود ہیں ۔
ولادت و طفولیت:
مولانا کی ولادت با سعادت ۷ رجب المرجب ۱۲۷۲ھ کو پھلواری میں ہوئی۔صرف نو (۹) برس کی عمر میں ۹ رجب ۱۲۸۱ھ کو داغِ یتیمی سے آشنا ہوئے، جس کے بعد اپنے دادا بزرگوار مولانا محمد یحییٰ پھلواروی کے زیرِ تربیت شعور کی منزلیں طے کیں ۔
کسبِ علم کے مختلف مراحل:
مولانا نے ابتدائی تعلیم اپنے دادا بزرگوار مولانا محمد یحییٰ سے حاصل کی۔ کتبِ درسیہ کی تکمیل
[1] مولانا ابو الحیات عجز کے حالات کے لیے ملاحظہ ہو: آثاراتِ پھلواری شریف (ص: ۲۹۰، ۲۹۱) تذکرۃ الصالحین (ص: ۱۶۲۔ ۱۶۶)
[2] مولانا یحییٰ پھلواروی کے حالات کے لیے ملاحظہ ہو: آثاراتِ پھلواری شریف (ص: ۲۹۱، ۲۹۲) تذکرۃ الصالحین (ص: ۲۰۲)
[3] مولانا عنایت رسول پھلواروی کے حالات کے لیے ملاحظہ ہو: آثاراتِ پھلواری شریف (ص: ۲۹۲)