کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 21
ایک قابلِ قدر اور انتہائی مفید علمی کتب لکھیں ، جن میں یہ کتب: برصغیر میں اہلِ حدیث کی آمد، برصغیر میں اہلِ حدیث کی اولیات، برصغیر میں اہلِ حدیث خدامِ قرآن، دبستانِ حدیث، گلستانِ حدیث، چمنستانِ حدیث، بوستانِ حدیث اور مولانا احمد دین گکھڑوی کے سوانح شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ اسی مدت میں حضرت بھٹی صاحب مرحوم کی دیگر کتب: بزمِ ارجمنداں ، کاروانِ سلف، اسلام کی بیٹیاں ، قافلۂ حدیث، ہفتِ اقلیم، محفلِ دانشمنداں ، صوفی محمد عبداﷲ، قاضی محمد سلیمان منصور پوری، مولانا محیی الدین لکھوی اور روپڑے علمائے حدیث، میاں عبدالعزیز مالواڈہ وغیرہ کی تکمیل و اشاعت عمل میں آئی۔
جب ۲۲ دسمبر ۲۰۱۵ء کو محترم بھٹی صاحب وفات پا گئے تو ہمیں محسوس ہوا کہ ابھی تاریخِ اہلِ حدیث کے کئی گوشے اور بہت سی شخصیات کے حالات و خدمات اس بات کے متقاضی ہیں کہ ان کو مستند تاریخی معلومات کی روشنی میں مرتب کیا جائے، چنانچہ اس کارِ عظیم کے لیے ادارے کی نگاہِ انتخاب جناب محترم محمد تنزیل صدیقی الحسینی پر پڑی جو پہلے ہی اس میدان میں کئی قیمتی کتب و رسائل اور مقالات و مضامین لکھ چکے تھے اور اس موضوع سے وہ خصوصی دلچسپی بھی رکھتے ہیں ۔ صدیقی صاحب حضرت میاں صاحب محدث دہلوی کی وسیع علمی خدمات اور دیگر اکابر علمائے اہلِ حدیث کی مساعی و اثرات کے سلسلے میں کئی ایک عناوین کو پایۂ تکمیل تک پہنچا چکے ہیں اور کچھ علمی منصوبے زیرِ تکمیل ہیں ، قارئین سے استدعا ہے کہ وہ دعا کریں کہ اﷲ تعالیٰ انھیں یہ تمام مشروعات مکمل کرنے کی توفیق دے اور اس سلسلے میں کسی بھی اعتبار سے شریک تمام معاونین کو اجرِ جزیل سے نوازے۔
والسلام
حافظ شاہد رفیق