کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 207
یہ کتاب ۱۸۹۹ء میں طبع ہوئی، تعدادِ صفحات: ۲۰۔
4 ’’رسالہ فقہ و حدیث‘‘: اس میں علم فقہ و حدیث کا مختصر تعارف کرایا ہے۔
5 ’’کتاب الکحل‘‘: اس میں شراب کے مفسدات اور حرمت پر تحقیقی انداز میں بحث کی ہے۔
۱۷۷ صفحات پر محیط ہے۔ ۱۹۰۱ء میں منصہ شہود پر آئی۔ ڈاکٹر مظفراقبال لکھتے ہیں :
’’شراب کی حقیقت اور حرمت پر تحقیقی اور علمی انداز میں بحث کی ہے۔ اس کتاب پر رسالہ ’’تاج‘‘ بانکی پور شمارہ ۱۳ اکتوبر ۱۹۰۲ء میں رسالہ کے ایڈیٹر علامہ فضل حق آزاد کا تبصرہ چھپا ہے۔‘‘[1]
کیپٹن جے، سی، وون Captain J.C Vaughan نے جو اس وقت مظفر پور کے سول سرجن تھے، اس کتاب پر انگریزی میں تبصرہ کیا ہے، جو کتاب کے آغاز میں اردو ترجمے کے ساتھ درج ہے۔ کیپٹن صاحب مولانا کی علمی تبحر اور طبی حذاقت کا اعتراف کرتے ہوئے لکھتے ہیں :
’’اس کتاب کا مصنف حکیم حاذق ہے اور اس کی یہ کتاب نہایت جامع اور مفید تعلیم ہے۔ یہ کتاب متفرق تصنیفات اور مضامین اور ڈاکٹروں کے ان متفق علیہ آرا سے تالیف کی گئی ہے جن پر آج کل یورپ میں الکحل کے طریقۂ استعمال کا دارو مدار ہے۔‘‘[2]
6 ’’قنوت فی النازلۃ‘‘: مصائب و بلا کے وقت دعائے قنوت پڑھنے کے مسئلے پر ہے۔
یہ تھی مولانا کی قلمی زندگی کی ایک جھلک، ممکن ہے کہ ان کے علاوہ بھی مولانا کے رشحۂ قلم سے کتابیں تصنیف و تالیف ہوئی ہوں مگر وہ ہمارے احاطۂ علم میں نہ آ سکیں ۔
اولاد:
مولانا فضل حسین کی شادی محمد اکرم فاروقی کی صاحبزادی سے ہوئی، جن سے تین بیٹے اور دو بیٹیاں پیدا ہوئیں ۔ صاحبزادوں کے نام حسبِ ذیل ہیں : علی اکبر، احمد حسین اور غلام محمد۔
[1] ’’بہار میں اردو نثر کا ارتقاء ۱۸۵۷ء سے ۱۹۱۴ء تک‘‘ (ص: ۲۱۶)
[2] بحوالہ’’رموزِ تحقیق‘‘ (ص:۷۳)