کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 203
البیرونی کی ’’کتاب الہند‘‘ کا بھی ترجمہ کیا تھا جسے بابائے اردو مولوی عبد الحق نے شائع کیا۔ مولانا علی اصغر نے تین شادیاں کیں ، جو علی الترتیب مولانا عبد الغفار نشر مہدانوی، مولوی محمد ظہیر سالار پوری اور مولانا عبد الرؤف مہدانوی کی صاحبزادیوں سے کیں ۔ مولانا کے پہلے اور آخری سسر سیّد نذیر حسین محدث دہلوی کے تلمیذِ رشید تھے۔ اللہ نے انھیں کثیر العیال بنایا اور ان کی نسل میں برکت دی۔ ستمبر ۱۹۴۶ء کو اس ماہرِ فن عالم و ادیب نے بھاگل پور میں وفات پائی۔[1] 
[1] مولانا علی اصغر چھپروی کے حالات کے لیے ملاحظہ ہو: ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) ۱۷ جنوری ۱۹۳۶ء (نامہ نگار: مہتمم ’’مدرسہ اصلاح المسلمین‘‘ پٹنہ)، ’’سلیقہ‘‘ (ص: ۲۵)، ’’بیاں اپنا‘‘ (ص: ۲۰۔۴۸)، ’’ سفرنامہ مظہری‘‘ (ص: ۲۰۶۔ ۲۰۷)