کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 20
تنزیل الصدیقی الحسینی، علمی حلقوں میں محتاجِ تعارف نہیں کہ اس سے قبل بھی ان کے قلم سے رقم کردہ کئی ایک علمی و تحقیقی کتب طبع ہو چکی ہیں ۔ موصوف تاریخ و ادب سے گہرا تعلق رکھتے ہیں اور بالخصوص برصغیر کی اسلامی و سلفی تاریخ ان کی دلچسپی کے عناوین ہیں اور اس سلسلے میں وہ کئی ایک کتب کو ترتیب دے چکے ہیں جو آنے والوں دِنوں میں قارئین کے ہاتھوں میں ہوں گی۔ محترم مولف کا ددھیالی تعلق علامہ عظیم آبادی سے ہے کہ آپ اس عظیم شخصیت کے پڑپوتے ہیں ، نیز ان کا قریبی خاندانی تعلق صادقینِ صادقپور کے ساتھ بھی قائم ہے کہ ان کی دادی مولانا حکیم ارادت حسین صادق پوری مہاجر مکہ کی پوتی تھیں ۔
اﷲ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مولف کو صحت و سلامتی کے ساتھ اپنے تمام علمی منصوبوں اور سوانحی و تاریخی عزائم کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے کی توفیق ارزاں کرے اور ان کے ساتھ ساتھ اس اہم علمی مشروع کی سرپرستی کرنے والے لجنۃ القارۃ الہندیہ، کویت کے ذمے داران فضیلۃ الشیخ ابو خالد فلاح خالد المطیری حفظہ اللہ اور مولانا عارف جاوید محمدی حفظہ اللہ کو جزائے خیر عطا فرمائے کہ وہ ایسی ملی و مسلکی کتب کی اشاعت و طباعت میں پوری دلچسپی اور توجہ مبذول کیے ہوئے ہیں ۔
یہاں ایک اور حقیقت کا اظہار کرنا بھی ضروری معلوم ہوتا ہے کہ اس سے قبل ادارے کی طرف سے تاریخ اہلِ حدیث کی ترتیب و تدوین کی یہ ذمے داری محترم المقام مولانا محمد اسحاق بھٹی مرحوم کو تفویض کی گئی تھی اور انھوں نے اس سلسلے میں گراں قدر خدمات انجام دیں اور بڑی علمی و تحقیقی کتب سپردِ قلم کیں ۔
اس اجمال کی مختصر تفصیل کچھ یوں ہے کہ جب مولانا محمد اسحاق بھٹی مرحوم ۱۹۹۶ء میں ادارہ ثقافتِ اسلامیہ لاہور سے ریٹائر ہوئے تو دار ابی الطیب، گوجرانوالہ کے سرپرست جناب مولانا عارف جاوید محمدی حفظہ اللہ نے کویت میں مقیم اپنے احباب کی مشاورت سے یہ فیصلہ کیا کہ مسلکی تاریخ اور علمائے اہلِ حدیث کے حالات و خدمات کی جمع و ترتیب کے لیے مولانا بھٹی مرحوم سے رابطہ کیا جائے اور انھیں اس کام کے لیے آمادہ کیا جائے، چنانچہ جب مولانا محمد اسحاق بھٹی مرحوم سے بات ہوئی تو انھوں نے اس پر بہ خوشی اپنی آمادگی ظاہر کی۔ بعد ازاں ہمارے ادارے کے ساتھ ان کا یہ ربط و تعلق ان کی وفات تک قائم رہا جس کے نتیجے میں مرحوم بھٹی صاحب نے فکرِ معاش سے بے پروا ہو کر شبانہ روز محنت سے کئی