کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 189
مولانا عبد الغفار نشرؔمہدانوی (وفات: ۱۳۱۵ھ/ ۲۷ اگست ۱۸۹۷ء) مولانا عبد الغفار نشر مہدانوی کا شمار بہار کے اکابر و اعیانِ اہلِ حدیث میں ہوتا ہے۔ چھپرہ (سارن) میں ان کی دینی خدمات کے نقوش آج بھی زندہ ہیں ۔ وہ تبلیغ و اشاعت میں نہایت سرگرم تھے۔ مولانا کو اللہ نے سعادتِ دینی کے ساتھ ساتھ وجاہتِ دنیاوی سے بھی سرفراز کیا تھا۔ تبلیغ و اشاعت کے لیے مولانا اپنی مال و متاع کے اِنفاق سے کبھی گریز نہیں کرتے تھے۔ اس کے ساتھ ہی ان کا زہد و تقویٰ بھی بے مثال تھا۔ اس عہد کے اکابر اہلِ حدیث علمائے کرام مولانا حافظ ابو محمد ابراہیم آروی، علامہ شمس الحق عظیم آبادی، مولانا عبد الحکیم صادق پوری، مولانا حافظ عبد اللہ غازی پوری، علامہ عبد العزیز رحیم آبادی، مولانا شاہ عین الحق پھلواروی وغیرہم رحمہم اللہ مولانا عبد الغفار نشر کی بے حد عزت و توقیر کیا کرتے تھے۔ سلسلۂ نسب: مولاناعبد الغفار نسباً جعفری الزینبی تھے، ان کا سلسلۂ نسب حسبِ ذیل ہے: ’’مولانا ابو النصر عبد الغفار بن اطہر حسین بن واحد علی بن رمضان علی بن غلام علی بن محمد فاضل بن دوست محمد بن شیخ حمزہ بن جمال الدین بن معیز الدین اول بن عثمان بن مظفر بن سالار خواجہ مرسل بن سالار فرید بن سالار خواجہ احمد بن سالار خواجہ محمد بن سالار خواجہ سکندر بن سالار خواجہ حیدر بن سالار خواجہ سدید الدین بن سالار خواجہ صدر الدین بن سالار خواجہ بدر الدین .... تا .... حضرت جعفر طیار رضی اللہ عنہ ۔‘‘[1]
[1] ’’آثارات پھلواری شریف‘‘ (ص: ۲۸، ۲۹) ’’حدیقۃ الانساب ‘‘ (۱/۶۸) ’’بیاں اپنا‘‘ (ص: ۶، ۷)۔ سلسلۂ نسب کی چند ایک کڑیوں میں ناموں کا معمولی سا اختلاف پایا جاتا ہے۔