کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 186
میں اقامت اختیار کی۔ اللہ نے ان کی نسل میں بڑی برکت دی اور ان کے خاندان کو بہار میں عزت و قدر کی نگاہ سے دیکھا گیا۔ سالار خواجہ بدر الدین نسباً جعفری الزینبی تھے، ان کا سلسلۂ نسب حسبِ ذیل ہے: ’’سالار خواجہ بدر الدین بن قاضی عبد الرحمان بن قاضی نجیب الدین بن قاضی رفیع الدین بن شیخ نصر اللہ بن شیخ ابراہیم بن شیخ نصیرالدین بن شیخ خلیل الدین بن شیخ محی الدین بن شیخ شہاب الدین بن خواجہ سلطان شاہ بن خواجہ عبد الرحمان بن یحییٰ بن ابو القاسم بن قاسم بن محمد ابو المکارم بن ابوبکر ابو الکرام بن ابو القاسم محمد الاریس بن علی الزینبی بن عبد اللہ الجواد بن سیدنا جعفر طیار رضی اللہ عنہ ۔‘‘[1] صادق پور پٹنہ کے مشہورِ عالم مجاہد خانوادے کی جعفری شاخ اصلاً مہدانواں ہی کے جعفری خاندان سے تعلق رکھتی تھی۔ مولانا احمد اللہ صادق پوری اور مولانا یحییٰ علی صادق پوری جنھوں نے ’’کالا پانی‘‘ کی اسیری اختیار کر کے داستانِ عزیمت کی سرخروئی حاصل کی، اسی سلسلۂ نسب سے منسلک تھے۔ مہدانواں میں قیام پذیر خانوادہ جعفری الزینبی سے تعلق رکھنے والا ایک گھرانہ بالخصوص اپنی علمی، دینی اور معاشرتی خدمات کے لیے مشہور و معروف ہے۔ اسی خاندان کے ایک عالی قدر بزرگ قاضی غلام یحییٰ بہاری تھے، جو کلکتہ کی مسندِ قضا پر فائز تھے۔ لارڈ ہسٹنگ کے زمانے میں گورنمنٹ کے ایما پر مولانا تاج الدین بنگالی، میر محمد یاسین ایرانی اور مولانا شریعت اللہ سنبھلی کی مدد سے فقہ حنفی کی مشہور کتاب ’’ہدایہ‘‘ کا عربی سے فارسی میں ترجمہ کیا، جو پہلی بار گورنمنٹ پریس کلکتہ سے طبع ہوا، بعد ازاں مطبع نولکشور (لکھنؤ) سے اس کی دوسری بار طباعت ہوئی۔ اسی ترجمے کو پیشِ نظر رکھ کر کپتان ہملٹن نے اس کا انگریزی میں ترجمہ کیا۔ افسوس ہے کہ اس رفیع المرتبت فقیہ کے سنینِ ولادت و وفات سے آگاہی نہیں ہوتی۔ تاہم انھوں نے ’’ہدایہ‘‘ کا ترجمہ ۱۱۹۰ھ میں مکمل کیا تھا۔ صاحبِ ’’نزہۃ الخواطر‘‘ نے ان کے حالات تیرھویں
[1] ’’آثارات پھلواری شریف‘‘ (ص: ۲۸، ۲۹) ’’حدیقۃ الانساب ‘‘ (۱/۶۸) ’’بیاں اپنا‘‘ (ص: ۶، ۷)، سلسلۂ نسب کی چند ایک کڑیوں میں ناموں کا معمولی سا اختلاف پایا جاتا ہے۔