کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 176
1 ’’سلم الأفلاک‘‘: علمِ ہیئت و فلکیات پر عربی میں لکھی گئی ہے۔ علامہ علیم الدین کو فلسفہ، ریاضی، ہیئت و فلکیات سے بھی خصوصی دلچسپی تھی اور یہ کتاب اسی دلچسپی کا مظہر ہے۔’’سلم الافلاک‘‘ کے ناشر مولوی عبد الواحد نے کتاب کی بڑی تعریف کی ہے اور مولانا کو شاندار القاب و اوصاف سے متصف کیا ہے۔[1] ۱۲۸۴ھ میں مطبع مصطفائی لکھنؤ سے طبع ہوئی۔ تعدادِ صفحات: ۶۴۔ 2 ’’فیصلۃ العلیم في رفع البہتان العظیم‘‘: یہ کتاب احکامِ طلاق سے متعلق ہے۔ پٹنہ کے ایک حنفی عالم مولانا محمدعظیم نے ایک رسالہ لکھا تھا جس کا نام ’’إبطال الرجعۃ بالقرآن و الأحادیث الصحاح بعد إیقاع الثلاث في النکاح‘‘ تھا۔ اس رسالے پر شہر بھر کے علمائے احناف کے تائیدی دستخط موجود تھے۔ مولانا نے اس کا رد لکھا، جس میں کتاب و سنت اور فقہ حنفی کی روشنی میں ثابت کیا ہے کہ ایک مجلس کی تین طلاقیں ایک ہی واقع ہوتی ہیں ۔ کتاب پر شاہ سلیمان پھلواروی اور شاہ علی نعمت پھلواروی کی تائیدی مہر ہے۔ شاہ سلیمان پھلواروی اور مولانا عبد الصمد اوگانوی نے فارسی میں منظوم قطعۂ تاریخِ طباعت لکھا ہے۔ دو صفحات پر مولانا تلطف حسین عظیم آبادی کا نفسِ مسئلہ پر تائیدی مضمون بھی ہے۔ کتاب کی اوّلین طباعت مطبع حنفی دہلی سے ہوئی، سنۂ طباعت درج نہیں ، تاہم قیاس ہے کہ ۱۲۹۹ھ کے لگ بھگ طبع ہوئی ہوگی۔ تعدادِ صفحات ۹۲ ہے۔ اس کی ایک دوسری طباعت ستارہ ہند پریس کلکتہ سے ہوئی جس پر سنۂ طباعت درج نہیں ۔تعدادِ صفحات: ۸۴۔ 3 ’’بعض اجزائے قرآن پاک کی تفسیر‘‘: علامہ نگرنہسوی نے قرآن کریم کے بعض آیات و سور کی تفسیر لکھی تھی۔ علامہ سلیمان ندوی نے تفسیر سورت بقرہ کا بطورِ خاص ذکر کیا ہے، مگر افسوس ہے کہ دیارِ ہند کے اس جلیل القدر عالم کی تفسیری نگارشات ہمارے زیرِ نگاہ نہ آ سکیں ۔ 4 ’’فیضان العلیم علی قلب سلیم‘‘: یہ کتاب مطبع گلشن بہار عظیم آباد ۱۲۹۸ھ بمطابق
[1] سلم الافلاک (ص: ۶۳، ۶۴)