کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 17
علاوہ ازیں اس دور میں کتاب و حکمت کی نشر و اشاعت اور توحید و سنت کی دعوت میں جتنے طرق و وسائل مہیا تھے، سب سے استفادہ کیا گیا اور انھیں خلقِ خدا کی ہدایت و راہنمائی کے لیے بروئے کار لایا گیا۔ انھیں جہودِ مبارکہ اور مساعیِ جمیلہ کے نتیجے میں ایسے ایسے رجالِ کار پیدا ہوئے جنھوں نے ساری زندگی اسی مقدس فریضے کی خاطر تگ و دو کی اور اسی گلشن کی آبیاری میں اپنی عمریں کھپا دیں ۔
برصغیر میں تجدید و احیائے دین کی کاوشوں میں دو شخصیات کے تجدیدی کارناموں کو کسی طور نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، جن میں ایک نواب صدیق حسن خان رحمہ اللہ ہیں اور دوسرے شیخ الکل حضرت میاں نذیر حسین محدث دہلوی رحمہ اللہ ۔ نواب صاحب مرحوم نے دینی علوم اور اسلامی تعلیمات کی اشاعت میں گراں قدر خدمات انجام دیں ، اس سلسلے میں سیکڑوں کتب تالیف کیں ، فقہ الحدیث کی بیسیوں کتب کو ہزاروں روپے کے خرچ سے طبع کروایا اور اہلِ علم میں تقسیم کیا، اور اس کے ساتھ ہی اہلِ علم کی ایک کھیپ تیار کی اور انھیں مختلف علمی کاموں پر لگا دیا، جب کہ میاں صاحب محدث دہلوی مرحوم نے نصف صدی سے زائد کی تدریسی و تصنیفی اور دعوتی خدمات کے ذریعے سے ایسے رجالِ کار تیار کیے جنھوں نے ہر شعبے میں انمٹ نقوش چھوڑے اور مسلکِ عمل بالحدیث کی تبلیغ و اشاعت میں بھرپور کردار ادا کیا۔
ایک طرف اگر اس بات کی ضرورت ہے کہ ان اکابر کی علمی خدمات اور تصنیفی تراث کا احیا کیا جائے تو دوسری طرف اس امر کی بھی شدید ضرورت ہے کہ ان کے مستند حالات و وقائع اور خدمات و اثرات کو مرتب کیا جائے۔ اس سلسلے میں لجنۃ القارۃ الہندیہ (کویت) کے ذمے داران کی طرف سے چند سال پہلے جنوری ۲۰۱۳ء میں ’’دار ابی الطیب‘‘ (گوجرانوالہ) کے نام سے ایک ادارہ قائم کیا گیا ہے، جس کے زیرِ اہتمام اب تک نواب صاحب مرحوم کی عقائد اور علومِ قرآن سے متعلق بیس کتب شائع ہو چکی ہیں اور ان کی دیگر کتب اِعداد و طباعت کے مختلف مراحل میں ہیں جن میں حدیث، تفسیر، فقہ و فتاویٰ اور دیگر موضوعات پر تصنیفات و رسائل شامل ہیں ۔ علاوہ ازیں متعدد اَعلامِ اہلِ حدیث کے حالات و سوانح پر مستقل کتب کے ساتھ ساتھ مختلف موضوعات پر اکابر علمائے اہلِ حدیث کی ۵۶ کتب شائع ہو چکی ہیں اور کئی کتب تیاری کے مراحل میں ہیں ۔
زیرِ نظر کتاب ’’دبستانِ نذیریہ‘‘ حضرت میاں صاحب محدث دہلوی کی وسیع علمی خدمات کے