کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 154
7۔ ۱۲ اکسیرات اور ان کے معجزات۔ 8۔ تاریک دریچہ۔ ابتدائی تین کتابوں کے سوا بقیہ کتابیں ہنوز غیر مطبوع ہیں ۔ محمد احسن اللہ کی پہلی شادی مولانا حکیم محمد ادریس ڈیانوی کی صاحبزادی سے ہوئی، جن سے ایک فرزند محمد محاسن جاوید پیدا ہوئے اور ایک بیٹی جنھوں نے سنِ شعور میں پہنچ کر وفات پائی۔ اہلیہ کی وفات کے کئی برس بعد اگست ۱۹۶۵ء میں ان کی دوسری شادی پیر بگہہ جموانواں (پٹنہ) میں سیّد محمد آصف بن محمد دائم عظیم آبادی کی چھوٹی صاحبزادی سے ہوئی، جن سے تین بیٹے محمد تحسین، محمد توصیف اور راقم الحروف پیدا ہوئے۔ الحمد اللہ ان کے چاروں صاحبزادے بقیدِ حیات ہیں اور صاحبِ اولاد بھی۔ محمد احسن اللہ کی وفات جمادی الاولیٰ ۱۴۱۶ھ/ ۴ اکتوبر ۱۹۹۵ء کو کراچی میں ہوئی۔ [1] 
[1] محمد احسن اللہ ڈیانوی عظیم آبادی کے حالات کے لیے ملاحظہ ہو: بر صغیر پاک و ہند کے چند تاریخی حقائق (ص: ۲۷ تا ۲۹)، ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ (لاہور) ۲۳ اپریل، ۳۰ اپریل ۱۹۹۹ء (مضمون نگار: محمد تنزیل الصدیقی الحسینی)، ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ (لاہور) ۷ مارچ ۲۰۰۳ء (مضمون نگار: محمد تنزیل الصدیقی الحسینی)، وفیاتِ نامورانِ پاکستان (ص: ۹۸)، ’’الانتقاد‘‘ شمارۂ خاص امام ابو الطیب شمس الحق عظیم آبادی (ص: ۹۶، ۹۷)