کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 150
مولانا حافظ محمد ایوب ڈیانوی
(وفات: ربیع الثانی ۱۳۴۳ھ/ نومبر ۱۹۲۴ء)
مولانا حافظ محمد ایوب بن شمس الحق صدیقی ڈیانوی عظیم آبادی جید عالم و فاضل تھے۔ کم عمری ہی میں علوم کی تحصیل سے فراغت کر لی تھی، لیکن افسوس چمنستانِ حیات کی زیادہ بہاریں نہ دیکھ سکے اور عین عالمِ شباب ہی میں لحد میں جا اترے۔
ابتدائی حالات:
مولانا حافظ محمد ایوب ۷ محرم الحرام ۱۳۰۵ھ/ ستمبر ۱۸۸۷ء کو بروز اتوار بوقتِ شب ڈیانواں میں پیدا ہوئے۔ عبد الفتاح نام رکھا گیا لیکن ساتھ ہی ایوب سے پکارا گیا اور یہی نام غالب ہوا۔ بچپن ہی سے نہایت شریف، متدین اور صوم و صلاۃ کے پابند تھے۔ مختصرات فارسی و عربی کی تحصیل ڈیانواں ہی میں رہ کر کی۔
شیخ الکل سیّد نذیر حسین دہلوی کی خدمت میں :
۱۳۱۰ھ میں ، جب کہ عمرِ عزیز کے چھٹے پڑاؤ پر پہنچے تھے، سیّد نذیر حسین محدث دہلوی عظیم آباد تشریف لائے۔ والدِ محترم نے سیّد میاں نذیر حسین محدث دہلوی کی خدمت میں بغرضِ حصولِ برکت پیش کیا۔ مولانا ابو القاسم سیف بنارسی نے اس حاضری کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے:
’’مولوی محمد ایوب صاحب، جن کو حضرت میاں صاحب نے اپنی گود میں لے کر بہت دعا دی تھی اور آخر کو سند بھی مرحمت فرمائی۔‘‘ [1]
اسی سنہ میں شیخ حسین بن محسن یمانی کی خدمت میں پیش ہوئے تو انھوں نے بھی سند مرحمت فرمائی۔
[1] ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) ۳۱ اکتوبر ۱۹۱۹ء