کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 149
استادِ گرامی علامہ شمس الحق کی وفات کے محض چند ماہ بعد ۳۵ برس کی عمر میں جمادی الثانیہ ۱۳۲۹ھ/ مئی ۱۹۱۱ء کو وفات پائی۔[1]
مولانا ابو یحییٰ امام خاں نوشہروی نے مولانا زبیر کی تاریخِ وفات ۱۸ جمادی الاولیٰ ۱۳۱۹ھ لکھی ہے،[2] جو درست نہیں ۔
[1] مولانا ابو عبد اللہ محمد زبیر ڈیانوی کے حالات کے لیے ملاحظہ ہو: ’’یادگارِ گوہری‘‘ (ص: ۱۷۰ تا ۱۷۲)، ’’تحفۃ الاعیان بسیرۃ اہل عمان‘‘ (۲/۳۰۲، ۳۰۳)، ’’اللولو الرطب‘‘ (ص: ۲۰۹ تا ۲۱۱)، ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) ۹ جون ۱۹۱۱ء (مضمون نگار: مولانا ثناء اللہ امرتسری )، ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) ۱۲ دسمبر ۱۹۱۹ء (مضمون نگار: مولانا ابو القاسم سیف بنارسی)، ’’حیاۃ المحدث شمس الحق واعمالہ‘‘ (۲۶۵، ۲۶۶)، ’’بہار میں اردو نثر کا ارتقاء ۱۸۵۷ء سے ۱۹۱۴ء تک‘‘ (ص: ۱۹۷)، ہفت روزہ ’’الاعتصام‘‘ (لاہور) ۱۰مئی ۲۰۰۲ء (مضمون نگار: محمد تنزیل الصدیقی الحسینی)، ’’جماعت اہلِ حدیث کی تصنیفی خدمات ‘‘(ص: ۲۴۰، ۵۶۰)
[2] ’’ہندوستان میں اہلِ حدیث کی علمی خدمات‘‘ (ص: ۵۸)