کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 131
مولانا نور احمد محدث ڈیانوی (وفات: ۱۳۱۸ھ) مولانا نور احمد اپنے عصر کے کبار اصحابِ علم میں سے تھے۔ محدث کبیر ابو الطیب شمس الحق ڈیانوی عظیم آبادی کے حقیقی ماموں تھے۔ علامہ عظیم آبادی نے اپنی مایۂ ناز کتاب ’’غایۃ المقصود‘‘ میں مولانا نور احمد کا شمار شیخ الکل کے طبقہ اول کے تلامذہ میں کیا ہے۔[1] مولانا نور احمد، حاتم العصر مولانا گوہر علی ڈیانوی کے فرزند تھے، سلسلۂ نسب سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے جا ملتا ہے۔ ولادت اور خاندانی ماحول: مولانا نور احمد کی ولادت ۹ ذی الحجہ ۱۲۶۵ھ کو ڈیانواں میں ہوئی۔ مولانا ممدوح کے والدِ گرامی مولانا گوہر علی خود بھی علم سے بہرہ ور تھے اور اصحابِ علم کے قدر دان۔ ان کا درِ دولت اصحابِ علم کے لیے ہمیشہ کھلا رہتا تھا۔ مولانا گوہر علی کی سخاوت و فیاضی اور علم پروری نے ڈیانواں کو ایک بڑے مرکزِ علم میں تبدیل کر دیا تھا۔ مولانا نور احمد نے جب آنکھ کھولی تو گھر میں علم پرور ماحول پایا۔ کسبِ علم کا آغاز: قرآن شریف حافظ اصغر علی رام پوری اور کتبِ فارسی سیّد راحت حسنین بتھوی گیاوی سے پڑھیں ۔ عربی صرف و نحو کی کتابیں مولانا ابو الحسن منطقی بہپوری اور شیخ عبد الحکیم شیخ پوری سے پڑھیں ۔ رجب ۱۲۸۶ھ میں مولانا لطف العلی بہاری سے اکتسابِ علم کا آغاز کیا اور ۱۲۹۲ھ تک جملہ علوم و فنون پڑھ کر فارغ التحصیل ہوئے۔
[1] غایۃ المقصود (۱/۱۳)