کتاب: دبستان نذیریہ - صفحہ 126
عنوان قرار پاتی۔ مگر چونکہ ہم بحیثیت مجموعی غفلت و تساہل میں اپنا نظیر نہیں رکھتے، اس لیے یہ فرضِ کفایہ بہت تاخیر سے ادا ہوا۔ تاہم بعد میں اس کا بھرپور ازالہ ہوا اور اہلِ علم کی ایک نمایاں تعداد اس طرف متوجہ ہوئی۔ ذیل میں ان کی مستقل سوانح عمریوں اور یونیورسٹی کی سطح پر لکھے گئے تحقیقی مقالات کی فہرست پیشِ خدمت ہے۔ اس میں ان کی سوانح بھی ہے اور ان کی علمی و دینی خدمات کا جائزہ بھی۔ 1۔ مولانا شمس الحق ڈیانوی۔ بحیثیتِ محدث (اردو)، مقالہ نگار: عطاء الرحمن، زیر نگرانی: محمد یحییٰ۔ مقالہ برائے ایم فل، شعبہ عربی اورینٹل کالج جامعہ پنجاب ۱۹۷۱ء۔ حیاۃ المحدث شمس الحق وأعمالہ (عربی)، از: مولانا محمد عزیر شمس، مطبوعہ جامعہ سلفیہ۔ بنارس ۱۹۷۹ء 3۔ حضرت مولانا شمس الحق عظیم آبادی (اردو)، از: مولانا ارشاد الحق اثری، ماہنامہ ’’ترجمان الحدیث‘‘ (لاہور) (۸۱۔۱۹۸۰ء) دس اقساط پر یہ مقالہ طبع ہوا۔ اب ’’مقالات مولانا ارشاد الحق اثری ‘‘ کی جلد سوم میں بھی یہ مقالہ شامل ہے۔ 4۔ مولانا شمس الحق عظیم آبادی۔ حیات و خدمات (اردو)، از: مولانا محمد عزیر شمس، مطبوعہ علمی اکیڈمی کراچی ۱۹۸۴ء۔ یہ مؤلف کی عربی کتاب ’’حیاۃ المحدث‘‘ کا ترجمہ نہیں ، تاہم سوانحی مواد میں اس کا پرتو ضرور نمایاں ہے۔ نیز اس میں پہلی بار علامہ عظیم آبادی کے مکاتیب جمع کیے گئے ہیں ۔ 5۔ محدث ڈیانوی (اردو)، از: محمد احسن اللہ ڈیانوی عظیم آبادی (م ۱۹۹۵ء)، مؤلف کی وفات کے کئی برس بعد طبع ہوئی۔ مطبوعہ مکتبہ دار الاحسن کراچی ۲۰۰۹ء۔ 6۔ مولانا شمس الحق عظیم آبادی (بنگلہ)، مقالہ نگار: ڈاکٹر عبد السلام، زیر نگرانی: ڈاکٹر مجیب الرحمن۔ مقالہ برائے پی۔ایچ۔ڈی چٹا گانگ یونیورسٹی، بنگلہ دیش۔ ۱۹۹۴ء میں ڈھاکہ سے اس کی تلخیص شائع ہوئی۔ 7۔ الأحکام النحویۃ و الصرفیۃ المختلف فیھا في کتاب عون المعبود شرح سنن أبي داود للعلامۃ أبي الطیب محمد شمس الحق العظیم آبادي جمعاً و