کتاب: دبستان حدیث - صفحہ 23
ان کے سولہ مقدمات درج کیے گئے ہیں۔وہ پوری ایک صدی کی تاریخ تھے۔چھ سو صفحات میں پھیلی ہوئی یہ کتاب” کتاب سرائے اردوبازار لاہور“ نے شائع کی ہے۔اس کتاب کو برصغیر کے اہل حدیٖث کی تاریخ کا ایک بڑا جزقراردینا چاہیے۔
14۔۔۔۔۔میاں فضل حق اور ان کی خدمات:یہ کتاب مرکزی جمعیت اہل حدیث کے سابق ناظم اعلیٰ اور جامعہ سلفیہ کے سابق صدر میاں فضل حق کے حالات میں ہے۔اس میں برصغیر کی جماعت اہلحدیث کے بہت سے پہلو ضبط تحریر میں آگئے ہیں۔
15۔۔۔۔۔دبستان ِحدیث:یہ کتاب قارئین کے زیر مطالعہ ہے۔اس میں برصغیر کے ساٹھ علمائے اہلحدیث کی ان سرگرمیوں کا تذکرہ کیا گیا ہے جو علوم حدیث سے تعلق رکھتی ہیں۔
16۔۔۔۔۔ہفت اقلیم:اس میں سات عالی مرتبت شخصیتوں کے سوانح حیات بیان کیے گئے ہیں۔ناشر مکتبہ قدوسیہ لاہور
تاریخ اہلحدیث کے سلسلے کی ان مطبوعہ کتابوں کے علاوہ مندرجہ ذیل کتابیں کمپوزنگ کے مرحلے سے گزررہی ہیں۔
1۔۔۔آثار ماضی:متعدد شخصیات کے حالات زندگی کا مجموعہ۔
2۔۔۔محفل دانشمنداں:مرحومین کے علاوہ اس میں بعض موجودین بھی شامل ہیں۔یہ دونوں کتابیں مکتبہ قدوسیہ شائع کر رہا ہے۔
بعض کتابیں زیر تصنیف ہیں، مثلاً،
1۔۔۔گلستان حدیث، (2)۔۔۔عربی کے تین ہندوستانی ادیب۔ مولانا عبدالعزیز میمن، مولانا محمد سورتی اور مولانا عبدالمجید حریری۔ اور تیسری کتاب ہے”تذکرہ مولانا اسماعیل۔“اس کے علاوہ برصغیر کی جماعت اہل حدیث کے سلسلے کی ایک اور کتاب ہے، جس کی کمپوزنگ ہو چکی ہے۔صفحات تقریباً تین سو۔
بعض دوستوں کے کہنے سےمیں نے گزشتہ دنوں کی ایک چند روزہ فرصت میں خود اپنے واقعات سرائےاُردوبازار کی طرف سے شائع کیے جائیں گے۔
الحمدللہ برصغیر میں اہل حدیث کی سیاسی خدمات کا خاکہ بھی ترتیب دے لیا ہے۔
مندرجہ بالا کتابوں کے علاوہ میری اور مطبوعہ کتابیں بھی ہیں، لیکن میں نے صرف ان کتابوں کا ذکر کیا ہے جو برصغیر کی جماعت اہل حدیث کے علماء و فضلا کے تذکار اور ان کی تدریسی و تصنیفی تگ و تاز سے تعلق رکھتی ہیں۔
یہ فقیر اہل علم کا خادم اور اصحاب فضل کا عقیدت مند ہے۔ میرا اصل مشن یہ ہے کہ برصغیر