کتاب: دبستان حدیث - صفحہ 13
عقیدہ اصفہانیہ میں ہے: (وأهل الحديث هم المتبعون لصحابة رسول اللّٰه (صلى اللّٰه عليه وسلم) فهم "أهل الآثار النبوية وهم أهل الحديث والسنة العالمون بطريقهم (الصحابة) وهم أهل العلم بالكتاب والسنة في كل عصر ومصر فهؤلاء الذين هم أفضل الخلق من الأولين والآخرين) (العقيدة الاصفهانيهه:1؍156) (اہل حدیث صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے نقش قدم پر چلنے والے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث مبارکہ کی حفاظت کرنے والے، اور ہر دور میں اور ہر مقام پر کتاب و سنت کا علم رکھنے والے ہیں۔ یہ کائنات کے بہترین لوگ ہیں۔) شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ ایک دوسرے مقام پر فرماتے ہیں: (وأهل الحديث هم الفرقة الناجية فمن لم ينج باتباع الحديث فبما ينجو؟! "أحقّ الناس بأن تكون هي الفرقة الناجية أهل الحديث والسنة الذين ليس لهم متبوع يتعصبون له إلا رسول اللّٰه (صلى اللّٰه عليه وسلم)) (مجموع فتاويٰ :3؍347) (اہل حدیث ہی فرقہ ناجیہ ہیں، کیونکہ اگر کوئی حدیث رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم پر عمل پیرا ہوکر نجات حاصل نہیں کر سکتا تو پھر کس چیز کے ذریعے سے نجات حاصل کرے گا؟ لہٰذا فرقہ ناجیہ ہونے کے سب سے زیادہ حق دار اہل حدیث ہیں کہ جن کے امام ومطاع، جن کی اتباع پر وہ مرمٹنے کے لیے تیار ہوتے ہیں وہ صرف اور صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔)مذکورہ اقوال کی روشنی میں بالکل واضح ہے کہ ہردور میں علمائے امت کے نزدیک”اہل حدیث“یا”محدثین“ان لوگوں کو کہا جاتا رہا ہے جو کہ حدیث مصطفیٰ کو پڑھتے، پڑھاتے، روایت کرتے، ان کی تحقیق کر کے صحیح وضعیف کو الگ الگ کرتے اور احادیث صحیحہ کے مطابق عمل کرتے ہیں، اور ہر دو میں”(أَطِيعُوا اللّٰه وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ)ان کا شعاراور طرہ امتیاز رہا ہے۔ کسی کا ہو رہے کوئی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہو رہیں گے ہم اہل حدیث کی تاریخ اتنی ہی قدیم ہے جتنی کہ حدیث پاک کی ہے۔ مدینہ مدرسہ نبویہ(اصحابہ صفہ رضی اللہ عنہم) سے لے کر ہر دور میں خدام قرآن و حدیث موجود رہے ہیں کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: (يحمل هٰذا العلم من كل خلفٍ عدوله) (السلسلة الصحيحه:1؍545) (یعنی قابل اعتماد اور ثقہ لوگ اس عمل کو پڑھتے اور پڑھاتے اور آگے پہنچاتے رہیں گے۔) حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (لَا تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي ظَاهِرِينَ عَلَى الحَقِّ، لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ يخَذَلَهُمْ حَتَّى يأتى