کتاب: دبستان حدیث - صفحہ 12
وَكُلُّ حَدِيثِيٍّ تَأَزَّرَ بِالتُّقَى فَذَاكَ امْرُؤٌ عِنْدَ الْإِلَهِ سَعِيدُ وَلَوْ لَمْ يَقُمْ أَهْلُ الْحَدِيثِ بِدِينِنَا فَمَنْ كَانَ يَرْوِي عِلْمَهُ وَيُفِيدُ هُمُ وَرِثُوا عِلْمَ النُّبُوَّةِ وَاحْتَوَوْا مِنَ الْفَضْلِ مَا عَنْهُ الْأَنَامُ رُقُودُ وَهُمْ كَمَصَابِيحِ الدُّجَى يُهْتَدَى بِهِمْ وَمَا لَهُمُ بَعْدَ الْمَمَاتِ خُمُودُ اہل حدیث یا محدثین: محدثین کرام کے نزدیک حدیث اور سنت دو مترادف اصطلاحات ہیں اور اس سے مراد ہے۔ (ما أضيف إلى النبي صلى اللّٰه عليه وسلم من قول، أو فعل، أو تقرير، أو وصف خِلْقِيٍّ، أو خُلُقِيٍّ) یعنی” حدیث یا سنت سے مراد وہ قول یا فعل یا تقریر یا جسمانی سراپایا عادات و اخلاق ہیں جن کی نسبت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ہو۔“ اور اہل حدیث اور محدثین سے مراد وہ سعادت مند گروہ ہے جو عملاً و نقلاً حدیث مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت کرتے ہیں۔ چنانچہ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: " و نحن لا نعني بأهل الحديث المقتصرين علي سماعه أو كتابته أو روايته، بل نعني بهم كل من كان احق بحفظه و معرفته و فهمه ظاهراً و باطنا، و اتباعه باطنا و ظاهرا" (مجموع فتاويٰ :4؍95) (ہم اہل حدیث سے مراد صرف وہ لوگ ہی نہیں لیتے جو احادیث کا سماع کرتے، اسے لکھتے اور روایت کرتے ہیں بلکہ ہمارے نزدیک وہ تمام لوگ اہل حدیث ہیں جو احادیث کو یاد کرتے، ان کے معانی و مطالب سیکھتے اور ان پر عمل کرتے ہیں۔) علامہ ابن قتیبہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: (و أهل الْحَدِيثِ هم الذين الْتَمَسُوا الْحَقَّ مِنْ وِجْهَتِهِ، وَتَتَبَّعُوهُ مِنْ مَظَانِّهِ، وَتَقَرَّبُوا إِلَى1 اللّٰه تَعَالَى بِاتِّبَاعِهِمْ سُنَنَ رَسُولِ اللّٰه صَلَّى اللّٰه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَطَلَبِهِمْ لِآثَارِهِ وَأَخْبَارِهِ، بَرًّا وَبَحْرًا وَشَرْقًا وَغَرْبًا) (تاويل مختلف الحديث ص:80) (اہل حدیث وہ لوگ ہیں جو حق کو اس کے اصل مصدر سے تلاش کرتے اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنن کو اپنا کراور بحروبر اور مشرق و مغرب سے آپ کی سنت اور حدیث کو تلاش کرنے کی جدو جہد کے ذریعے اللہ تعالیٰ کا تقرب حاصل کرتے ہیں۔)