کتاب: شرح لمعۃ الاعتقاد دائمی عقیدہ - صفحہ 21
(۱۵)… محمد بن محمد بن السکن (۱۶)… ابوشجاع محمد بن الحسین المادرائی (۱۷)… ابوحنیفہ محمد بن عبید اللہ الخطیبی اور (۱۸)… یحییٰ بن ثابت رحمہم اللہ جمیعاً علامہ موفق الدین ابن قدامہ رحمہ اللہ کی کتاب ’’المغنی‘‘ کے محقق نے اس کتاب کے مقدمہ میں ان علماء کے نام شمار کیے ہیں جن سے امام موصوف رحمہ اللہ نے اکتسابِ علم کیا تھا اور ان کی تعداد (۳۲) بتیس کبار علماء کی گنوائی ہے۔ اور پھر جن علماء نے الشیخ الامام موفق الدین ابن قدامہ رحمہ اللہ سے اکتسابِ علم کیا تھا یا ان سے سماعِ حدیث کیا تھا اور ان سے تفقہ فی الدین حاصل کیا، ان کی اپنی تحریر کردہ کتب ان سے پڑھی تھیں، ان کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ چنانچہ امام ذہبی رحمہ اللہ نے (سیر اعلام النبلاء میں) بیان کیا ہے کہ جن علماء نے امام موفق الدین ابن قدامہ رحمہ اللہ سے روایت کیا ہے، ان میں سے (۱) البہاء عبدالرحمن۔ (۲) الجمال ابوموسیٰ بن الحافظ (۳) ابن نقطہ (۴) ابن خلیل۔ (۵) الضیاء المقدسی (۶) ابوشامہ (۷) ابن النجار (۸) ابن عبدالدائم (۹) الجمال بن الصیرفی (۱۰) العز ابراہیم بن عبداللہ (۱۱) الفخر علی (۱۲) التقی بن الواسطی، (۱۳) الشمس بن الکمال (۱۴) التاج عبدالخالق (۱۵) العماد بن بدران (۱۶) العز اسماعیل بن الفراء (۱۷) العز احمد بن العماد (۱۸) ابوالفہم بن النمیس (۱۹) یوسف الغسولی (۲۰) زینب بنت الواسطی اور دیگر بیسیوں علماء وطلاب علم بالخصوص قابل ذکر ہیں۔ ’’المغنی‘‘ کے محقق نے لکھا ہے کہ: امام موفق الدین ابن قدامہ رحمہ اللہ نے اُصول الدین، اصول الفقہ، اصول تفسیر، اصول حدیث، فقہ، الانسان والفضائل کے موضوعات پر بہت ساری کتب لکھی ہیں۔ ان سب میں اہم ترین آپ کی تصنیف ’’المغنی شرح مختصر الخرقی‘‘ ہے جو امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کے مسلک ومذہب پر فقہ الاسلام کی نہایت شاندار اور بہت ہی مفید کتاب ہے۔ حتی کہ الشیخ عز الدین بن عبدالسلام رحمہ اللہ فرماتے ہیں: علم کتاب وسنت پر مشتمل کتب اسلام میں سے امام ابن حزم رحمہ اللہ کی المحلی اور المجلی اور الشیخ موفق الدین ابن قدامہ رحمہ اللہ کی کتاب ’’المغنی‘‘ جیسی کتابیں اپنی ندرت وجودت کے لحاظ سے میں نے کہیں اور کوئی نہیں