کتاب: چہرے اور ہاتھوں کا پردہ - صفحہ 11
کتاب: چہرے اور ہاتھوں کا پردہ مصنف: فضیلۃ الشیخ علی بن عبداللہ النمی پبلیشر: مکتبۃ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام ترجمہ: فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی زیر نظر کتاب علی بن عبداللہ النمی کی تالیف ہے اور اس کا اردو ترجمہ فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے، اس کتاب میں خواتین کے پردے کے حوالے سے سیر حاصل بحث کی گئی ہے، اس میں ایسے تمام شبہات کا تعاقب کیا گیا ہے جن پر ان لوگوں کا اعتماد تھا جو مسلم خاتون کو بے پردگی کی دعوت دینے میں کوشاں و حریص ہیں،کتاب بنیادی طور پر دو ابواب میں منقسم ہے ، ایک باب میں ان شبہات کا جائزہ لیا گیا ہے جو چہرے کے پردے سے متعلق ہیں اور دوسرا باب ہاتھوں کے ڈھانپنے کے وجوب سے متعلق شہبات کے ازالے پر مشتمل ہے۔ مقدمہ(از مؤلف) تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کیلئے ،جس نے ہمارے لئے اپنا دین مکمل فرمادیا،اور اپنی نعمتیں تمام فرمادیں،اور اسلام کو بطورِ دین ہمارے لئے پسند فرمالیا۔ اور میں گواہی دیتاہوں کہ کوئی معبودِ حق نہیں،مگر اللہ تعالیٰ۔ وہ اکیلا ہے ،اس کاکوئی شریک نہیں ہے۔ اورمیں گواہی دیتا ہوں کہ محمدصلی اللہ علیہ وسلم اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں، جو یہ بات فرماگئے : أتعجبون من غیرۃ سعد؟ فوﷲ !لأنا أغیر منہ،وﷲ أغیر منی،من أجل غیرۃ ﷲ حرم الفواحش ماظھر منھا وما بطن،ولاشخص أغیر من ﷲ۔[1] کیا تم سعد کی غیرت پر تعجب کرتے ہو؟اللہ کی قسم!میں اس سے بڑا باغیرت ہوں اور اللہ تعالیٰ مجھ سے بڑا غیرت والا ہے۔اللہ تعالیٰ نے اپنی غیرت ہی کی وجہ سے ہر کھلی اور چھپی برائی کو حرام قراردے دیاہے،اللہ تعالیٰ سے بڑھ کر کوئی شخص باغیرت نہیں ہوسکتا۔ اللہ تعالیٰ آپ پر اور آپ کے آل واصحاب پر کہ جو اپنے دین اور رشتوں کے تعلق سے بہت غیرت مند ہیں ،رحمتیں نازل فرمائے اور ان تمام بھائیوں پررحمتیں اور خوب خوب سلامتیاں نازل فرمائے،جوغیرت وحمیت میں انہی کے نقشِ قدم کے