کتاب: چند بدعات اور ان کا تعارف - صفحہ 70
((زَغِمَ اَنْفُ رَجُلٍ ذُکِرْتُ عِنْدَہٗ وفَلَمْ یُصَلِّ عَلَیَّ))[1]
’’وہ شخص ذلیل ہوجائے جس کے سامنے میرا نام لیا گیا ہو پھر اس نے مجھ پر درود نہ بھیجا۔‘‘
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جو لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اسم مبارک سن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود نہیں بھیجتے وہ دنیا اورآخرت میں رسوا اور ذلیل ہونے والے ہیں ۔انگوٹھے چومنے والے اپنی خیریت کی فکر کریں کیونکہ وہ بھی اسی زمرے میں آتے ہیں ۔ انگوٹھے چومنے کی روایات سب کی سب ضعیف او ر ناقابل حجت ہیں ۔[2]
مسلمانو! اس ٹکسال میں صرف کھوٹے سکے ہی ڈھلتے ہیں ۔ اگر اپنے ایمان کی فکر ہے تو آج ہی سب اس بدعت کو ترک کردیں ۔ اﷲکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک اور فرمان بھی اس سلسلے میں پڑھ لیں ۔ چنانچہ حدیث میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے:
((اَلْبَخِیْلُ الَّذِیْ مَنْ ذُکِرْتُ عِنْدَہٗ فَلَمْ یُصَلِّ عَلَیَّ)) [3]
’’بخیل ہے وہ آدمی جس کے پاس میرا ذکر کیا گیا پھر اس نے مجھ پر درود نہ بھیجا۔‘‘[4]
معلوم ہوا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود نہ بھیجنے والے (جن میں انگوٹھے چومنے والے بھی شامل ہیں ) نہ صرف اﷲاور اس کے رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک ذلیل ہیں بلکہ بخیل بھی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا
[1] ترمذی،مستدرک حاکم،صحیح ابن حبان۔صحیح الجامع:۳۵۱۰،مشکوٰۃ:۹۲۷
[2] اس موضوع کی تفصیلات کیلئے دیکھیئے ہماری کتاب ’’درودِ شریف:برکات وفضائل اور احکام ومسائل‘‘ مطبوعہ نورِ اسلام اکیڈمی،لاہور۔
[3] ترمذی،نسائی،ابن حبان،مسنداحمد،مستدرک حاکم،صحیح الجامع:۲۸۷۸،مشکوٰۃ:۹۳۳
[4] ایک حدیث میں ((اِنَّ اَبْخَلَ النَّاسِ))’’لوگوں میں سے سب سے بڑا بخیل‘‘کے الفاظ بھی آئے ہیں ۔(فضل الصلوٰۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم لاسماعیل القاضی حدیث:۳۷)