کتاب: چند بدعات اور ان کا تعارف - صفحہ 122
میں کھلی اور واضح برائیان موجود ہیں ۔ اس نماز بدعیہ کے خلاف امامان دین کی ایک بڑی جماعت نے بڑی عمدہ کتابیں لکھی ہیں جن میں اس نماز کا قُبح و برائی اور اس کے ادا کرنے والے اور ایجاد کر نے والے کی گمراہی کے ساتھ ساتھ اس کے قبحات و برائیوں کی تردید کی ہے اور اس نماز کے پڑھنے والے کی گمراہی کے بارے میں اتنا کچھ لکھا ہے جو کہ شمارسے باہر ہے۔ میں اپنی جانب سے بس اتنا کہوں گا کہ نماز رغائب پڑھنے والے امام نووی رحمۃ اللہ علیہ کے اس کلام کی روشنی میں اپنے مقام کا تعین خود ہی کر لیں ۔ (۸۵) نماز پڑھ کر ہتھیلیاں آسمان کی طرف کر کے سجدہ کرنا: میں نے اکثر مساجد میں نام نہاد سنّیوں کی ایک بڑی تعداد کو دیکھا ہے کہ وہ نماز پڑھ کر ایک سجدہ کرتے ہیں جو کافی طویل ہوتا ہے۔ اس سجدہ میں و ہ اپنی ہتھیلیوں کا رخ زمین کی طرف کر نے کی بجائے اوپر کی طرف کر دیتے ہیں ۔ اس سجدے کی غرض و غایت کیا ہے؟ یہ سجدہ کیوں کیا جاتا ہے؟ اس سجدے میں ہتھیلیوں کی پشت زمین کی طرف کیوں کی جاتی ہے؟ اس سجدے کو کس نے ایجاد کیا ہے؟ یہ بہت سے سوال میں نے نام نہاد سنیوں سے کیئے مگر ڈھنگ کا جواب آج تک نہیں ملا۔ ویسے یہ سجدہ زیادہ تر دیوبندی فرقے کی ایک جماعت (جو کہ تبلیغی جماعت کے نام سے معروف ہے) اس کے لوگ بکثرت کرتے ہیں ۔ میں کہتا ہوں کہ نماز کے بعد ایسے کسی سجدہ کا ثبوت جنابِ رسو لُ اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے نہیں ملتا ہے یہ سجدہ ایک واضح بدعت ہے اور ایسا سجدہ کرنے والے تمام افراد خواہ وہ کسی بھی فرقے کے ہوں بدعتی اور گمراہ ہیں ۔ (۸۶) عقیق کی انگوٹھی پہننا: میں نے بہت سے نام نہاد سنی ایسے دیکھے ہیں جوچا ندی کی انگوٹھی میں عقیق نامی پتھر