کتاب: برھان التفاسیر لإصلاح سلطان التفاسیر - صفحہ 27
’’سلطان التفاسیر‘‘ عیسائیوں کے ماہانہ رسالہ ’’المائدہ‘‘ میں شائع ہوتی تھی بلکہ وہ اسی غرض سے جاری کیا گیا تھا۔ شیخ الاسلام امرتسری رحمۃ اللہ علیہ نے بڑے خوبصورت انداز میں سلطان محمد پادری صاحب کی علمی حیثیت بھی واضح کر دی ہے۔ فرماتے ہیں: ’’سلطان محمد پادری ایک افغان عربی دان ہیں۔‘‘ (برہان، ص: 73) اور تفسیر پر تبصرہ کرتے ہوئے فرماتے ہے: ’’سلطان التفاسیر میں حل لغات بھی ہے، ترجمہ بھی، اقوال مفسرین بھی ہیں، بظاہر قرآن کی تعریف بھی ہے، لیکن مقصد ان سب باتوں سے وہی ہے کہ یہ قرآن کوئی الہامی کتاب نہیں، جو کچھ اس میں خوبی ہے وہ بائبل سے ماخوذ ہے، ساتھ ہی اس کی سندِ روایت کے لحاظ سے قرآن کوئی مستند کتاب بھی نہیں۔‘‘ (برہان، ص: 77) چنانچہ شیخ الاسلام امرتسری رحمۃ اللہ علیہ نے ’’برہان التفاسیر‘‘ میں انھیں امور کو مد نظر رکھتے ہوئے ’’سلطان التفاسیر‘‘ کا انتہائی مدلل اور دندان شکن جواب دیا ہے۔ موصوف پہلے پادری صاحب کا اعتراض نقل کرتے اور پھر ’’برہان‘‘ کے نام سے اس کے اعتراضات کا منصفانہ اور نہایت ہی شائستہ انداز میں محاکمہ کرتے اور دلائل کی قوت سے اس کا رد کرتے ہیں، اور پادری صاحب کے پیدا کردہ شکوک و شبہات کی تارِ عنکبوت کو خاک میں ملا دیتے ہیں، جسے دیکھ کر بے ساختہ زبان سے نکلتا ہے اﷲ کرے زور قلم اور زیادہ مولانا کی یہ عظیم علمی کاوش کے انمول موتی اکیاسی (81) قسطوں میں اخبار اہل حدیث کے اوراق میں بکھرے پڑے تھے۔ شیخ الحدیث مولانا محمد مستقیم سلفی صاحب جوکہ ایک جید عالمِ دین، کہنہ مشق مدرس اور ممتاز صاحبِ قلم ہیں اور مرکز دعوۃ الجالیات (جماعت اہل حدیث) کویت کے رئیس محترم جناب عارف جاوید محمدی