کتاب: برھان التفاسیر لإصلاح سلطان التفاسیر - صفحہ 19
کتاب: برھان التفاسیر لإصلاح سلطان التفاسیر
مصنف: شیخ الاسلام مولانا ثناء اللہ امرتسری رحمۃ اللہ علیہ
پبلیشر: ام القریٰ پبلی کیشنر
ترجمہ:
حرفِ آغاز
اﷲ تعالیٰ نے قرآن کریم کی صورت میں ایک کامل و اکمل اور عالمگیر دستور حیات اور ہر زمان و مکان کے لیے یکساں طور پر مفید نظام زندگی اور قدیم و جدید دور کے پیش آمدہ مسائل کے حل کے لیے جامع اصول و ضوابط نازل کر کے ان اصول و قواعد کی تشریح و توضیح بھی حدیث پاک کی شکل میں خود نازل فرمائی ہے کیونکہ صاحب کلام ہی در حقیقت اس کے تقاضوں اور مفاہیم اور اس کے مصداق اصلی سے کماحقہ واقف ہوتا ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
{ اِِنَّ عَلَیْنَا جَمْعَہٗ وَقُرْاٰنَہٗ فَاِِذَا قَرَأْنٰہُ فَاتَّبِعْ قُرْاٰنَہٗ ثُمَّ اِِنَّ عَلَیْنَا بَیَانَہٗ} [القیامۃ: 17 تا 19]
’’اس (قرآن کریم) کو آپ کے (قلب اطہر میں) جمع کرنا، اور آپ کو پڑھانا ہمارا کام ہے، اس لیے جب ہم پڑھ رہے ہوں تو آپ اسے غور سے سنتے رہیے، پھر اس کا بیان و تفسیر بھی یقینا ہمارے ہی ذمہ ہے۔‘‘
یعنی اﷲ تعالیٰ نے قرآن و حدیث کی شکل میں اسلامی شریعت کو نازل کر کے تاقیامت اس میں ہر قسم کی تحریف و تبدیلی سے اسے مامون و محفوظ رکھنے کی ذمہ داری بھی خود ہی لے رکھی ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
{ اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَ اِنَّا لَہٗ لَحٰفِظُوْنَ} [الحجر: 9]
’’بے شک ہم نے اس ذکر (مبارک) کو نازل کیا اور ہم ہی اس کے