کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 93
کرتاہے۔ لوگ ڈاکٹر کے پاس جانے کے بجائے عاملوں اور پیروں اور فقیروں کی طرف دوڑتے ہیں۔ درجنوں امراض ایسے ہیں جنکی بظاہرکوئی جسمانی وجہ سامنے نہیں آتی۔ انہیں نفسیاتی امراض کہتے ہیں۔اس لئے ماہرین نفسیات ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہئیے۔ ہسٹریا بھی ایک بیماری ہے جس میں عجیب و غریب دورہ پڑتے ہیں نظربد سے بھی برے نتائج سامنے آتے ہیں۔ اب یہ وبا امیروں میں بھی چلی گئی ہے۔ امیر لوگ ایسے عاملوں اورفقیروں کے پاس جاتے ہیں جنکے بہترین آفس اور بہترین گھر ہیں،جو لوگ ان عاملوں سے رجوع کرتے ہیں وہ اپنے ذ ہنی و جسمانی امراض کے سلسلے میں رجوع کرتے ہیں اور کئی اس لئے حاضری دیتے ہیں کہ انکا مرض کسی کی سمجھ میں نہیں آتا۔لواحقین اور ملنے جلنے والے انہیں آسیب زدہ قرار دیکر عامل کے پاس جانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ ان میں ایسی خواتین کی کثرت ہوتی ہے جن کے ہاں اولاد نہیں ہوتی یاوہ اولاد نرینہ سے محروم ہوتے ہیں۔ کچھ لوگ اپنے کاروبار ی نقصان، بیٹیوں کی شادی میں رکاوٹ، ساس بہو کے جھگڑ ے ، ترقی، مقدمہ ، ذ ہنی سکون کی تلاش ، راتوں رات امیر ہو نیکی خواہش ، لکیّ ڈرا مثلاً انعامی بانڈز(جو حرام ہیں اس لئے کہ سود کی رقم کو انعام کی شکل میں تقسیم کردیا جاتا ہے۔ جب سب سے پہلے اسٹیٹ بینک نے یہ اسکیم نکالی تھی تو اسوقت اخباروں میں صاف آیا تھا کہ سود کی رقم کو انعام کی شکل میں تقسیم کیا جائیگا۔ یہ انعام چونکہ سود ہے اس لئے یہ بھی حرام ہے ) اکثر عورتیں اس بات کا تعویذ لیتی ہیں کہ انکے شوہر کہیں اور دلچسپی نہ لیں۔نوجوان لڑکیاں اور لڑکے بھی پسندکی شادی اور محبت کرنے کیلئے ان سے رجوع کرتے ہیں۔﴿ نوٹ:کیونکہ لٹنے والوں میں اکثریت غریب لوگوں(ماسی ڈرائیور چوکیدار )کی ہوتی ہے، اس لئے اُمرا کو چاہئے کہ وہ اپنے نوکرو ں کو اس طرح کے کام نہ کرنے کی تلقین کرتے رہیں اور انکی مالی مدد بھی کرتے رہیں۔