کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 78
کم ہو انہیں دودھ کے ساتھ دینا چاہئیے۔کم مقدار میں کھانے کی صورت میں قابض اور زیادہ کھانے میں قبض کشا ہے۔ جسم کو موٹا کرتا ہے۔ شوگر کے مریض کم کھائیں۔ کیلا کھانے کے فوراً بعد پانی نہ پئیں۔ دست اور پیچش میں کیلا دہی میں ملا کر کھائیں۔ ٭ گنا :۔ کھانے کو ہضم کرتا، جسم کو طاقت دیتا اور موٹا کرتا، خشکی کو دور کرتا، پیٹ کی گرمی اور جلن کو ختم کرتا اور یرقان (پیلیا) کے مریض کو بھی گنا یا گنڈیریاں کثرت سے چوسنی چاہیئے اِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی خون صاف ہو کر یرقان کا خاتمہ ہو جائے گا کیونکہ گنے کے استعمال کے بعد پیشاب زیادہ آتا ہے۔ گنے کا رس قبض کشا بھی ہے۔ ٭گڑ :۔ ہاضمہ کو درست، طاقت بڑھاتا اور جسم کو موٹا کرتا ، بلغم کو دور کرتا اور قوت باہ کو بڑھاتا ، 100گرام گڑ میں 5 0گرام سفید زیرہ ملا کر صبح و شام کم از کم 3 دن کھانے سے زچہ کے اندرونی جسم کی صفائی ہو جاتی ہے۔ ٭ مالٹا :۔ طاقت پیدا کرتا ہے اور کھانے کو ہضم اور خون کو صاف کرتا ۔ پیاس اور گرمی دور کرتا ہے۔ بدہضمی، امراض جگر، کمزوری اور بخار میں اس کا استعمال مفید ہے۔ کھانسی میں استعمال نہ کریں۔ اس کے مسلسل استعمال سے رخساروں پر سرخی آتی ہے۔ ٭ میٹھا :۔ یہ دل اور جگر کو طاقت، گرمی اور بادی کو ختم کرتا ہے اور بلغم کو جسم سے نکالتا ہے۔ گلے کی تمام بیماریوں کے لئے بہت مفید ہے پیاس، قے، بدہضمی، ملیریا اور گرمی کے بخار کو دور کرتا ہے۔ گرمی کے بخار میں میٹھا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں یا اس کا جوس پئیں۔ ملیریاکا بہترین علاج بھی ہے اور حفاظت بھی۔ ٭ ناریل :۔ ناریل کھانے سے بدن طاقت ور اور موٹا ہوتا ہے اور قوت باہ بھی بڑھتی ہے۔ ناریل پیٹ کے بچہ پر اچھا اثر ڈالتا ہے۔ چنانچہ حمل کے دنوں میں ناریل اور مصری کھانے سے حاملہ کی جسمانی کمزوری دور ہوتی ہے، بچہ تندرست، گورا اور خوبصورت پیدا ہوتا ہے۔ ناریل کھانے سے چیچک نہیں نکلتی ۔ چیچک کے زمانہ میں بچہ کی