کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 64
اس لئے کہ شکر کرنے پر اﷲ کریم اپنی نعمتیں بڑھاتے ہیں۔ فرمان الٰہی ہے :۔ لَئِنْ شَکَرْتُمْ لَاَزِیْدَنَّکُمْ (ترجمہ)’’ اگر تم شکرکروگے تو میں تمہیں (اور) زیادہ نعمتیں دونگا۔‘‘ (ابراہیم 14 : آیت7) 9. تمام حرام کام اور گناہ کبیرہ مثلاً اﷲ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک کرنا، جھوٹ، غیبت، زنا، شراب، والدین کی نافرمانی،منافقت، حسد، تکبر، ریاکاری، جعل سازی، ظلم، وعدہ اور معاہدہ خلافی، نیز سود کے لین دین سے بچیں۔ عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا کہ نجات کس چیز میں ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :۔ ’’اپنی زبان پر قابو رکھو،اپنے گھر میں رہو اور اپنے گناہوں پر رؤ ‘‘ (ترمذی) 10. چھوٹے گناہوں سے بھی بچیں کیونکہ چھوٹا گناہ بھی حقیقت میں بڑا گناہ ہی ہوتا ہے، اس کو چھوٹا صرف تقابل کی و جہ سے کہتے ہیں جیسے ایک کروڑ کے مقابلہ میں ایک لاکھ ،لیکن حقیقت میں ایک لاکھ بھی بڑا ہے ۔ اگر کسی بڑے گناہ کی سزا ایک سال جہنم میں رہنا ہو اور چھوٹے گناہ کی ایک گھنٹہ، توکیا ہم ایک گھنٹہ بھی جہنم میں رہ سکتے ہیں ؟ لہٰذا ہمیں چھوٹے گناہوں سے بچنے کی بھی اسی طرح کوشش کرنی چاہئے جس طرح ہم بڑے گناہوں سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اﷲ تعالیٰ ہمیں جہنم کی آگ سے محفوظ رکھے۔ (آمین) 11.صبح اذان سے تقریباً ایک گھنٹہ پہلے اٹھیں یہ رات کا آخری حصہ، عبادت اور دعائیں قبول ہونے کا بہترین وقت ہے۔ فرمان ِ الٰہی ہے :۔ وَ بِا لْاَسْحَارِ ھُمْ یَسْتَغْفِرُوْنَ (ترجمہ)’’اور وہ (میرے نیک بندے) رات کے آخری حصہ میں (سحری کے وقت اپنے گناہوں کی) معافی مانگتے ہیں‘‘(الذاریات 51 : آیت 18) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔ ’’رات کے آخری حصہ میں اور فرض نمازوں کے بعد دعا زیادہ قبول ہوتی ہے‘‘(ترمذی)۔ اسلئے نماز تہجداور دعاکا خصوصی اہتمام کریں۔