کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 61
﴿تفصیل کیلئے پڑھئیے تفسیرسورئہ بنی اسرائیل 17: آیات 29 تا 30 اور فرقان 25 : آیت 67 جب چائے یا شربت پیش کریں تو پیالی یا گلاس بھرا ہوا نہ ہو بلکہ کچھ کم ہو۔ گلاس کے نیچے چھوٹی پلیٹ بھی رکھیئے۔25. دوران گفتگو نماز کا وقت آجائے تو وقت پر نماز ادا کریں۔ کسی پر بھی ذاتی تنقید ہرگز نہ کریں اور نہ ہی کسی خامی کا ذکر کریں۔ 26. جب بھی کسی سے ملیں تو ان کو دیکھ کر دل میں یہ دعا مانگیں :۔ اَ للّٰھُمَّ اِ نِّـیْٓ اَ سْئَلُکَ خَیْرَ ھُمْ وَ اَ عُوْ ذُ بِکَ مِنْ شُرُوْرِ ھِمْ (ترجمہ)’’ اے اﷲکریم،میں آپ سے سوال کرتا ہوں ان لوگوں میں جو خیرہے اورآپ کی پناہ چاہتا ہوں ان لوگوں کے شر سے‘‘۔ ا اِنْ شَائَ اللّٰہُ الْعَزِیْزُ لوگ آپ کے ہمدرد بن جا ئیں گے۔٭ اسی طرح بیوہ اور مطلقہ کی شادی بھی جلد از جلد کر دینی چاہیئے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔ ’’اے علی( رضی اللہ عنہ )، 3 کام کرنے میں دیر نہ کرنا۔1.نماز میں جب و قت ہوجائے۔ 2. جنازہ میں جب جنازہ مو جود ہو۔3. بیوہ عورت کے نکاح کرنے میں جب اسکا جوڑ مل جائے۔‘‘(تر مذ ی)۔بیوہ سے شادی کرنا سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے۔ ٭ جلد شادی کے فوائد:۔ اسلام نے جلد شادی پر اس لئے زور دیا ہے تاکہ انسان کو بے راہ روی اور گناہ سے بچایاجا سکے، شادی میں تاخیر انسان کے لئے بیماریاں بھی پیدا کر دیتی ہے۔ مثلاً ذ ہنی انتشار، ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، رحم کی رسولی ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں چند افراد مالی حالات کی و جہ سے شادی کرنے سے ڈر رہے تھے،اللہ تعالیٰ نے فرمایا : نَحْنُ نَرْزُقُھُمْ وَ اِیَّاکُمْ (ترجمہ) ’’ ہم انہیں اور تمہیں روزی دینگے۔ ‘‘ (بنی اسرائیل 17 : آیت 31) ٭ شاد ی ا و ر د و سرے کاموں کیلئے ہر نماز کے بعد یہ دعابھی ضرو ر مانگئے: ۔ رَبَّنَــآ اٰتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنَۃً وَّ فِی الْاٰخِرَۃِ حَسَنَۃً وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ (ترجمہ)’’اے ہمارے رب ، ہمیں دنیا میں بھلائی دیجئے اور آخرت میں بھی بھلائی