کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 38
٭ قوتِ باہ کی کمی و زیادتی :۔ نا مکمل جماع (جس میں بیوی مطمئن نہ ہو پائے) بیوی پر ناگوار گزرتا ہے اور وہ اعصابی بیماریاں ہسٹیریا(Hysteria ) وغیرہ میں مبتلا ہوجاتی ہے۔ جماع سے بے رغبتی اور شوہر سے نفرت کرنے لگتی ہے۔ کثرت جماع سے قوت باہ کمزور ہوجاتی ہے۔ ایسی صورت میں مرد کو علاج کی طرف متو جہ ہونا چاہئے اورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایات سے فائدہ اٹھانا چاہئے ۔ دواؤں کے بجائے غذاؤں سے کمزوری کو دور کرنا چاہیئے۔ موجودہ زمانہ کی اشتہاری دواؤں میں اکثر افیون، دھتورا، بھنگ، سنکھیا جیسی زہریلی اشیا شامل ہوتی ہیں جن سے فوری طور پر امساک تو ضرور ہوتا ہے مگر بعد میں نقصان ہوتا ہے ۔ غذاؤں کے ذریعہ آہستہ آہستہ جو قوت پیدا ہوتی ہے اس میں استحکام ہوتا ہے۔ ’’ صحبت کے بعد استنجا اور وضو ضرور کرلیں۔‘‘ ( بخاری، مسلم) ٭ مقو ی باہ غذ ائیں :۔ کدو، چقندر، گاجر، ادرک، سنگھاڑا خشک، گڑ، اسپغول کی بھوسی، آم، انگور شیریں، انار شیریں، کیلا، انجیر، سیب، ناشپاتی، امرود، خربوزہ، پستہ، بادام، چلغوزہ، چھوارا، کھجور، کشمش، زیتون، اخروٹ، خوبانی،تمام حلال پرندوں کا گوشت چوزہ مرغ، کبو تر، بٹیر، تیتر، مرغابی، دودھ، دہی، مکھن، گھی، جوان بکرے کا گوشت، مناسب مقدار میں استعمال کریں۔جائفل ، جاوتری اور دار چینی اور کھجوربھی زبردست مقوی و محرّک باہ ہیں۔ ابو نعیم نے کتاب الطب میں لکھا ہے کہ’’رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کھجور، مکھن کے ساتھ بہت پسند فرماتے تھے۔‘‘( ابو داؤد) ’’ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہریسہ تنا ول فرمایا کرتے تھے۔ ‘‘( ابو داؤد) ﴿ہریسہ :۔ کُٹے ہوئے گیہوں، گوشت، گھی اور مصالحہ ڈال کر پکایا جاتا ہے چقندر کھانے سے کمزوری دور ہوتی ہے اور قوت باہ میں اضافہ ہوتاہے۔ ہزیل بن الحکم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :۔ ’’بدن سے (اضافی) بالوں کا جَلد دور کرنا قوت باہ کو بڑھاتا ہے۔‘‘(طب نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ) ﴿ اطبا کے نزدیک اس سے مراد ناف کے نیچے اور بغل کے بال ہیں ٭ شہوت انگیزی کے خطر ناک نتائج :۔ 1.بے راہ روی کی طرف میلان