کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 36
14.جلق کی ممانعت : رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: 1. ’’بہت برے ہیں وہ لوگ جو ہاتھ سے منی نکالتے ہیں۔‘‘ جلق لگانا نہایت گندی حرکت اور گناہ کا کام ہے۔(عمدۃ الاحکام) 2. ’’جلق کرنے والا لعنتی ہے۔‘‘ (مسند احمد ، ابن کثیر) ٭ احتیاط کریں :۔ 1.بیماری کی حالت میں جماع نہیں کرنا چاہیے۔ اگر بیوی کسی دکھ یا بیماری میں مبتلا ہو تو اس کی صحت و رغبت کا اندازہ کئے بغیر صحبت کرنا مناسب نہیں کیونکہ اس سے مزیدبیماریاں اور پیچیدگیاں پیدا ہونگی۔ 2. جماع کے لئے سب سے بہتر وقت رات کا آخری حصّہ ہے کیونکہ اوّل شب میں معدہ غذا سے بھرا ہوتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب آخر شب میں وتر پڑھنے کے بعد اپنیزو جہ سے قربت فرماتے ورنہ جائے نماز پرلیٹ جاتے یہاں تک کہ بلال رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز کی اطلاع دیتے (مسلم) 3.صحبت سے فراغت کے بعد مرد عورت دونوں کو پیشاب کرلینا چاہئے بعض وقت منی کا کوئی قطرہ پیشاب کی نالی میں رہ جاتا ہے جو سوزش و زخم پیدا کردیتا ہے۔ صحبت کے بعد اپنے عضو کو(ترجیحاً نیم گرم پانی سے) دھو لیناچاہئے اس سے بدن تندرست رہتا ہے لیکن مجامعت کے فوراً بعد ٹھنڈے پانی سے نہ دھوئیں۔ 4. جماع کے فوراً بعد پانی نہیں پیناچاہئے ایسا کرنے سے تنفّس یعنی دمہ کا مرض پیدا ہوسکتا ہے۔ اسی طرح معدہ بھرا ہونے کی حالت میں جماع کرنے کو منع کیا گیا ہے کیونکہ جب معدہ بھرا ہوتا ہے تو جماع کی حرارت سے خشکی پیدا ہوتی ہے اور پیاس کا غلبہ ہوجاتا ہے۔ اس سے اولاد کند ذہن پیدا ہوسکتی ہے۔ 5. کھڑے ہوکر صحبت کرنے سے بدن کمزور اور رعشہ کا مرض پیدا ہوسکتا ہے۔ 6. بخار کی حالت میں جماع کرنے سے بدن میں حرارت بس جاتی ہے اور دق کی صورت اختیار کرسکتی ہے۔ 7. بھرے ہوئے پیٹ میں صحبت کرنے سے اول تو انزال جلد ہوتا ہے دوسرے ضعف معدہ، ضعف جگر و شکم جیسے امراض پیدا ہوجاتے ہیں۔ کھانا کھانے کے کم از کم 3گھنٹے بعد صحبت کرنی چاہئے۔ 8. پیشا ب زورسے معلوم ہوتے وقت صحبت کرنے سے مثانہ