کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 34
منہ یا پیٹھ کر کے ہم بستری نہ کریں بلکہ جنوب اور شمال کی طرف منہ یا پیٹھ کریں۔ (المغنی) 4. صحبت کے وقت بالکل برہنہ نہ ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔’’جب تم میں سے کوئی اپنی بیوی کے پاس جائے تو کپڑا(اوپر) رکھے اور جانوروں کی طرح برہنہ نہ ہوں۔‘‘(ابن ما جہ) 5.صحبت کے لئے بیوی سے ملاقات سے پہلے مسواک یا برش سے منہ صاف کرلینا چاہئے، تاکہ بدبو نہ آئے اور کراہیت نہ پیدا ہو۔ منہ صاف رکھنا ویسے بھی مسنون اور فطری عمل ہے اس لئے خوشبودار چیزمثلاً الائچی وغیرہ منہ میں ڈال لی جائے تواور بھی اچھا ہے۔ خوشبو بھی لگائیے۔ 6. جماع کرنے سے پہلے در ج ذیل دعا پڑھنا مسنون ہے : بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰھُمَّ جَنِّبْنَا الشَّیْطَا نَ وَ جَنِّبِ الشَّیْطَانَ مَارَزَ قْتَنَا (ترجمہ) ’’ اللہ کے نام کے ساتھ شروع کرتا ہوں۔ اے اللہ، ہم دونوں کو شیطان سے دور رکھیئے اور جو بھی(اولاد) ہمیں عطا فرمائیں اس کو بھی شیطان سے دور رکھیئے۔‘‘ (بخاری) ﴿ نوٹ :یہ دعا ستر کھولنے سے پہلے دونوں میاں بیوی پڑھیں 7. جماع کا ایک اہم ادب یہ بھی ہے کہ جب تک دونوں فارغ اور مطمئن نہ ہوجائیں الگ نہ ہوں۔ عورت کے فارغ ہونے سے پہلے الگ ہوجانا صحت کے لئے بھی مضر ہے۔ جماع سے فارغ ہونے کے بعد دونوں کو اپنے جنسی اعضا الگ الگ کپڑے سے صاف کرلینے چاہئیں۔ حدیث میں آتا ہے کہ (چند منٹ بعد)استنجا کرکے اپنے اعضا دھو کر وضو کرکے سوئیں(ابوداؤد) اس سے پاکیزگی بھی حاصل ہوگی اور طبیعت میں خوشی اور فرحت بھی رہے گی نیز رحمت کے فرشتے بھی گھر سے باہر نہ جائیں گے۔ 8. منی کا اخراج باہر نہ کریں، سوائے بیوی کی رضامندی یا بیماری کے۔ 9. حیض و نفاس میں جماع کی ممانعت ہے۔ فرمان الٰہی ہے : (ترجمہ) ’’حا لت حیض میں عورت سے الگ تھلگ رہو۔ ‘‘ (البقرہ 2 : آیت 222) جب حیض کا خون بند ہوجائے اور عورت وضو کرلے یا غسل کرلے تب اس سے جماع