کتاب: بیماریاں اور ان کا علاج مع طب نبوی - صفحہ 276
وسوسوں کا علاج فرمان الٰہی ہے :۔ (ترجمہ) ’’اور اگر شیطان کی طرف سے آپ کے دل میں کوئی وسوسہ پیدا ہو تو اللہ سے پناہ طلب کر لیا کرو۔ بے شک وہ سننے اور جاننے والا ہے۔ بے شک وہ لوگ جو پرہیزگار ہیں جب شیطان کی طرف سے انہیں کوئی و سوسہ پیدا ہوتا ہے تو وہ خبردار ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ فوراً بصیرت سے کام لینے لگتے ہیں‘‘ (الاعراف 7 : آیات 200 تا 201) 1. عثمان بن ابی العاص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا :۔ ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شیطان میرے اور میری نماز کے درمیان حائل ہو جاتا ہے اور جب میں قرأت کرتا ہوں تو مجھ کو شبہ میں ڈال دیتا ہے‘‘ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:۔ ’’یہ ایک شیطان ہے جس کو خِنْزَبْ کہا جاتا ہے پس جب تم اپنے دل میں وسوسہ محسوس کرو توایک بار اَ عُوْ ذُ بِاﷲِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم پڑھکر بائیں جانب 3 بار تھتکار دو۔ ‘‘ عثمان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ’’میں نے ایسا ہی کیا تو اللہ تعالیٰ نے و سوسہ دور کر دیا۔‘‘ (مسلم) ﴿وضاحت : نماز میں اور نماز کے باہر بھی یہ عمل بار بار کیجئے نماز میں قرات یا جہاں بھی وسوسہ آئے وہیں رک کر یہ عمل کریں اور پھر دوبارہ وہاں سے پڑھناشروع کردیں جہاں چھوڑا تھا۔ یہ بہترین علاج ہے ۔ 2. اگر اللہ تعالیٰ اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں کوئی گستاخانہ و سوسہ شیطان دل میں ڈالے تو اس کا علاج یہ ہے کہ سچے دل سے اللہ تعالیٰ سے دعا مانگئے : ’’یا اللہ، میں آپ کا عاجزاور کمزور ترین بندہ ہوں جب تک آپکی مدد نہ ہو گی میں شیطان کو قابو نہیں کر سکتا۔ جتنا وسوسہ شیطان ڈالے آپ میرے دل میں اس سے کروڑوں در جہ اپنی اور اپنے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت ڈال دیں اور مجھے اپنے متقی پرہیزگار اور شکر گزار بندوں میں شامل فرما لیں‘‘۔ اللہ تعالیٰ کو عاجزی اور انکساری پسند ہے اِنْ شَائَ اللّٰہُ تَعَالٰی ضرور مدد ملے گی یہ عمل بار بار روزانہ کریں جب تک یہ و سوسہ آنا بند نہ ہو